نیتن یاہو کا یو ٹرن: اسرائیل نے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی طے شدہ رہائی کو موخر کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کے مطابق حماس نے قیدیوں کی رہائی کے دوران سیاسی پروپیگنڈے کا سہارا لیا، جس کے باعث اسرائیلی حکومت نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیتن یاہو نے واضح کیا کہ جب تک یرغمالیوں کی رہائی کسی تقریب کے بغیر نہیں ہوتی، فلسطینی قیدیوں کو آزاد نہیں کیا جائے گا۔
ادھر مغربی کنارے میں سینکڑوں فلسطینی خاندان اپنے پیاروں کی رہائی کے انتظار میں شدید اضطراب کا شکار ہیں۔ کئی فلسطینی سالوں سے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں اور جنگ بندی معاہدے کے تحت ان کی رہائی کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں قیدیوں کی کی رہائی
پڑھیں:
غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا سے اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیاں امریکا کو رپورٹ کی جاتی ہیں لیکن کسی قسم کی اجازت نہیں لی جاتی۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے کچھ حصوں میں اب بھی حماس کے مراکز موجود ہیں جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز ہیں جنہیں جلد ختم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں غزہ میں اپنی فوج کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دوں گا اور حماس کے خلاف کارروائیاں بھی جاری رکھوں گا۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگر ہماری فوج پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہم حملہ آوروں اور ان کی تنظیم دونوں کو نشانہ بنائیں گے، ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کارروائی کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ میں اعلیٰ سطح پر سیکیورٹی کی ذمے داری خود لیتا ہوں اور اسے کسی صورت ترک نہیں کروں گا۔