نیتن یاہو نے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
نیتن یاہو نے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے رہا کیے جانے والے 6 یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی طے شدہ رہائی کو موخر کردیا ہے۔
حماس نے گزشتہ روز جنگ بندی معاہدے کے تحت 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل کو بھی 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا مگر اب اسرائیلی وزیراعظم نے فسلطینی قیدیوں کی رہائی کو موخر کردیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حماس کی طرف سے بار بار کی جانے والی خلاف ورزیوں جس میں ہمارے قیدیوں کی عزت کو مجروح کرنے والی تقریبات اور پروپیگنڈے کے لیے ان کا مذموم سیاسی استعمال بھی شامل ہیں ان کی وجہ سے قیدیوں کی رہائی کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں مزیدکہا کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی اس وقت تک موخر کی ہے جب تک ہمارے اگلے قیدیوں کی رہائی عزت کو مجروح کرنے والی تقریبات کے بغیر نہیں ہوتی۔
واضح رہے نیتن یاہو کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں کئی گھنٹے تاخیر کے بعد یہ بیان جاری کیا جبکہ دوسری جانب فلسطین کے مغربی کنارے میں تاحال سیکڑوں خاندان سالوں سے اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے پیاروں رہائی کی رہائی کی امید لیے ان کا انتظار کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں کی رہائی نیتن یاہو نے
پڑھیں:
غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا سے اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیاں امریکا کو رپورٹ کی جاتی ہیں لیکن کسی قسم کی اجازت نہیں لی جاتی۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے کچھ حصوں میں اب بھی حماس کے مراکز موجود ہیں جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز ہیں جنہیں جلد ختم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں غزہ میں اپنی فوج کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دوں گا اور حماس کے خلاف کارروائیاں بھی جاری رکھوں گا۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگر ہماری فوج پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہم حملہ آوروں اور ان کی تنظیم دونوں کو نشانہ بنائیں گے، ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کارروائی کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ میں اعلیٰ سطح پر سیکیورٹی کی ذمے داری خود لیتا ہوں اور اسے کسی صورت ترک نہیں کروں گا۔