پیپلز پارٹی کا پانی کے معاملے پر منافقانہ رویہ ہے، قادر مگسی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے دستخط کرکے کینال منصوبے کی منظوری دی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا پانی کے معاملے پر منافقانہ رویہ ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری نے دستخط کرکے کینال منصوبے کی منظوری دی۔ اندرون سندھ کے علاقے عمر کوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے کینال کے معاملے پر سنجیدہ ہوتے تو سندھ اسمبلی میں قرارداد لاتے۔ انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کینال بنانے کے منصوبے میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے۔ قادر مگسی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دنیا جہاں کے مسائل پر جیل سے بیان دیتے ہیں، لیکن کینال کے معاملے پر بانی یا پی ٹی آئی قیادت کا ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب, قریبی علاقوں میں الرٹ جاری
دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی)کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد ایک لاکھ 44 ہزار 378 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 20 ہزار 728 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ قادرآباد پر پانی کی آمد ایک لاکھ 19 ہزار 844 کیوسک جبکہ اخراج ایک لاکھ 4 ہزار 844 کیوسک ریکارڈ ہوا۔اسی طرح دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہوگئی ، تربیلا بیراج پر آمد 3 لاکھ 58 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 49 ہزار 900 کیوسک ہے، کالاباغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار 503 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 58 ہزار 503 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 59 ہزار 753 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 40 ہزار 753 کیوسک ہے۔اس کے علاوہ تونسہ بیراج پر آمد 3 لاکھ 11 ہزار 896 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 5 ہزار 396 کیوسک ریکارڈ ہوا جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 45 ہزار 474 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 12 ہزار 781 کیوسک ہے۔ایف ایف ڈی کے مطابق تمام مقامات پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے تاہم اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو صورتِ حال مزید سنگین ہو سکتی ہے، متعلقہ حکام نے قریبی علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔