خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ میں سابق وزراء تیمور جھگڑا اور کامران بنگش کی شمولیت کا معاملہ ختم ہو گیا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دونوں سابق وزراء کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا، ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو بھی اس فیصلے پر راضی کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو ہدایت دی تھی کہ کامران بنگش اور تیمور جھگڑا کو کابینہ میں شامل کیا جائے، تاہم وزیراعلیٰ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے انہیں گزشتہ حکومت میں دونوں رہنماؤں کی کارکردگی سے آگاہ کیا اور اپنے فیصلے پر قائل کر لیا۔

تیمور جھگڑا نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، میں کچھ کہوں گا تو بانی پی ٹی آئی کے مقصد کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے انہیں پہلی حکومت میں دو اہم وزارتیں دی تھیں، لیکن اس بار ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

دوسری جانب، خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے بھی اس معاملے کو اندرونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر میڈیا میں کوئی تبصرہ ضروری نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کابینہ میں

پڑھیں:

سہیل آفریدی کابینہ میں شامل 10 وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض

معاون خصوصی شفیع اللہ جان کو محکمہ اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا، پشاور سے تعلق رکھنے والے مینا خان آفریدی کو بلدیات کا محکمہ دیا گیا ہے جن کے پاس علی امین گنڈاپور کابینہ میں اعلیٰ تعلیم کا قلمدان تھا جب کہ ارشد ایوب خان کو ابتدائی و ثانوی تعلیم کا محکمہ دیا گیا ہے اس سے قبل وہ بلدیات کے وزیر تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صوبائی کابینہ میں شامل 10 وزرا، مشیروں اور معاون خصوصی کو محکموں کے قلمدان سونپ دیئے. وزیراعلیٰ کی منظوری سے محکمہ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے معاون خصوصی شفیع اللہ جان کو محکمہ اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا، پشاور سے تعلق رکھنے والے مینا خان آفریدی کو بلدیات کا محکمہ دیا گیا ہے جن کے پاس علی امین گنڈاپور کابینہ میں اعلیٰ تعلیم کا قلمدان تھا جب کہ ارشد ایوب خان کو ابتدائی و ثانوی تعلیم کا محکمہ دیا گیا ہے اس سے قبل وہ بلدیات کے وزیر تھے۔ فضل شکور خان کو پبلک ہیلتھ اینڈ انجنیئرنگ کا محکمہ دیا گیا قبل ازیں ان کے پاس محنت کا محکمہ تھا، ڈاکٹر امجد علی کو ہاؤسنگ کا قلمدان مل گیا، ان کے پاس محمود خان اور علی امین گنڈاپور کے ادوار میں بھی ہاؤسنگ کا ہی محکمہ تھا۔

آفتاب عالم آفریدی ایک بار پھر قانون و انسانی حقوق کا قلمدان سنبھالیں گے، سید فخر جہان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر ہونگے گزشتہ دور میں وہ کھیل و امور نوجوانان کے وزیر تھے، ریاض خان آبپاشی کا محکمہ سنبھالیں گے جبکہ محمود خان دور میں وہ سی اینڈ ڈبلیو کے وزیر تھے۔ خلیق الرحمٰن کو صحت کا محکمہ دیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل ان کے پاس ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا محکمہ تھا، سابق سپیکر اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان ریلیف بحالی وآباد کاری کے وزیر ہونگے جبکہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے انھیں وزارت سے فارغ کیے جانے تک وہ آبپاشی کا محکمہ سنبھالے ہوئے تھے۔ سابق سینئر وزیر شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی کو محنت کا محکمہ دیا گیا ہے جبکہ علی امین حکومت میں وزارت سے فارغ ہونے تک وہ ابتدائی وثانوی تعلیم کا محکمہ سنبھالے ہوئے تھے۔

مشیروں میں مزمل اسلم کو ایک مرتبہ پھر خزانہ کا قلمدان دیا گیا ہے جبکہ تاج محمد ترند کے پاس کھیل وامور نوجوانان کا محکمہ ہوگا جو محمود خان دور میں جیل خانہ جات کے لیے معاون خصوصی تھے۔ کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے شفیع اللہ جان جو کابینہ میں نئے چہرے کے طور پر شامل کیے گئے ہیں وہ بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات و تعلقات عامہ کے محکمہ کا قلمدان سنبھالیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ گورنرخیبر پختونخوا کا سوال
  • 27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • خیبرپختونخوا کابینہ میں شامل وزراکو قلمدان مل گئے
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • سہیل آفریدی کابینہ میں شامل 10 وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ ممبران کے محکموں کا اعلان کردیا
  • خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
  • پشاور، پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
  • خیبرپختونخوا کابینہ کے 10 ارکان نے عہدے کا حلف اٹھا لیا