دبئی(نیوز ڈیسک)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں مسلسل دو شکستوں اور خاص طور پر بھارت کے ہاتھوں ایک بار پھر میچ ہارنے پر شائقین کرکٹ نے بابراعظم سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف اب کسی کام کے نہیں رہے۔

دبئی میں بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست دے کر ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کے آگے پہنچنے کے امکانات تقریبا ختم کردیے ہیں جس پر شائقین کرکٹ سمیت سابق کرکٹرز ناراضگی اور غصے کا اظہار کررہے ہیں۔بھارت کے اسپورٹ چینل ’اسپورٹس یاری‘ کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دبئی اسٹیڈیم کے باہر بات کرتے ہوئے شائقین کرکٹ کا کہنا تھا کہ شکست پر کیا غم منانا، حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا لیکن ہم ایک دن ضرور جیتیں گے اور ہماری شرٹس پر لکھا ہوگا ’ہم اگلی بار جیتیں گے، انہوں نے بابراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ ریٹائرمنٹ لے لیں۔

ایک اور پاکستانی نے کہا کہ ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ پاکستان ہمیشہ اپنے پیس اٹیک کی وجہ سے مشہور رہا ہے لیکن اس وقت ہمارے پاس جو پیس اٹیک تھا وہ کسی کام کا نہیں، شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کسی کام کے نہیں رہے، ان کی جگہ نئے کھلاڑیوں کو لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ٹیم میں گروپنگ سمیت وہ تمام حرکتیں کیں جو ٹیم کا ماحول خراب کرسکتا ہے، یہ کپتانی کے چکر میں آپس میں لڑتے رہے، ایک دفعہ ٹیم میں جب یہ چیزیں آجاتی ہیں تو وہ ٹیم سے نہیں نکلتیں۔احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک ہی کھیل رہ گیا تھا جسے سب شوق سے دیکھتے تھے، آج اس کا جنازہ بھی نکال دیا ہے، گزشتہ دو آئی سی سی ایونٹس میں ہماری یہ ٹیم پہلے ہی مرحلے سے باہر ہوگئی ہے۔دوسری جانب، نجی چینل کے ایک اور پروگرام میں تجزیہ کار سکندر بخت کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی مار کھانے کے بعد ہنس رہے ہیں، یہ ویڈیو شوٹ تو نہیں ہورہا ہے جو چھکا کھانے کے بعد آپ دانت نکال رہے ہیں، کچھ غصہ تو دکھائیں، روہت شرما پلان کرکے آیا تھا کہ میں باہر نکل کے ماروں گا جس میں وہ کامیاب ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ بھلے وہ جلدی آؤٹ ہوگئے لیکن ان کو پتہ تھے ان کے پاس تین باؤلرز ہیں، کسی طرح ان پر دباؤ بناکر رکھنا ہے جس میں وہ کامیاب ہوگئے اور آپ نے میچ میں ایک باؤنسر تک نہیں کیا۔شعیب اختر نے اپنے ویڈیو چینل پر جاری ویڈیو میں کہا کہ مجھے بالکل مایوسی نہیں ہے کیوں کہ مجھے پتہ تھا کہ کیا ہونا ہے، باقی ٹیمیں 6 باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترتی ہے اور آپ پانچواں باؤلر تک نہیں کھلاتے، آل راؤنڈرز ساتھ لے جاتے ہو مگر کھلاتے نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں کا تو قصور ہی کوئی نہیں جیسی مینجمنٹ ہے ویسے ہی ٹیم سلیکٹ کی گئی ہے ، ان کو بھی نہیں پتہ اور نہ ہی ان لوگوں میں ویرات کوہلی، روہت شرما، شبمن گل یا شریس ایئر کی طرح صلاحیت ہی نہیں تو میں کیا کسی پر تنقید کروں، بس یہ ٹورنامنٹ کھیلنے چلے گئے ہیں لیکن انہیں پتہ نہیں کرنا کیا ہے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ایک اسپورٹس چینل پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کافی وقت سے ہم انہیں کھلاڑیوں سے وائٹ بال میں ہارتے آرہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ سخت اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔

وسیم اکرم نے مزید کہا کہ جس طرح وقار یونس بتارہا تھا کہ ہمیں نئے اور نڈر کھلاڑیوں کو مواقع دینے ہوں گے، اس کے لیے آپ کو 5 سے 6 کھلاڑیوں کو تبدیل کرنا پڑے یا پھر آپ 6 ماہ ہارتے رہیں لیکن یہ کرلیں، اگر آپ 2026 کے ٹی20 ورلڈکپ کے لیے ٹیم تیار کرنا چاہتے ہیں تو ابھی سے تیاری کریں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کسی کام رہے ہیں کہا کہ

پڑھیں:

جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ

قطر میں ہونے والے عرب اسلامی ممالک کے سربراہ اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور گریٹر اسرائیل کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر میں اسلامی ممالک کے سربراہان کے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں امیر قطر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے اسرائیلی جارحیت کی کھلے الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گریٹر اسرائیل ایجنڈے کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

اسرائیل کو نسل کشی اور جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے؛ عرب لیگ 

سیکریٹری جنرل عرب لیگ احمد ابوالغیط نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اس وقت خطے کو بہت چیلینجز درپیش ہیں جس سے عالمی امن کو بھی خطرہ لاحق ہے۔

انھوں نے عالمی برادری سے جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل کی جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست فلسطینیوں کی نسل کشی کی مرتکب ہورہی ہے۔

احمد ابو الغیظ نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے میں صورتحال کو گمبھیرکردیا ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں۔

اسرائیل کے توسیع پسندانہ عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں؛ ترکیہ 

ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ آنے والی نسلوں کو محفوظ مستقبل دینے کے لیے ہم سب یہاں جمع ہیں جس کے لیے ہمیں باہمی تعاون کو بڑھانا ہوگا۔

صدر اردوان نے اسرائیل کے دوحہ حملے پر قطرکے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل کے یہ عزائم مشرق وسطیٰ اورعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، اسرائیل کی یہ غلط فہمی دور کرنا ہوگی کہ اُسے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

انھوںے مزید کہا کہ اسرائیل کی کھلی جارحیت، سفاکانہ دہشت گردی اور جنگی جرائم پر نیتن یاہو کی حکومت کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی۔

صدر طیب اردوان نے اسرائیل کی توسیع پسندانہ اور غاصبانہ پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی کی جا رہی ہے۔

ترک صدر نے اتحاد نین المسلمین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک اپنی صفوں میں اتحاد کو مضبوط کریں۔

اسرائیلی جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی معنی خیز ہے؛ عراق 

اس بات کی تائید کرتے ہوئے عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی سے خطے میں نئے خطرات نے جنم لیا اور پرانے مسائل مزید سنگین ہوگئے۔

عراقی وزیر اعظم اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پرعالمی برادری کی معنی خیز خاموش پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری کو اب یہ دہرا معیارترک کرنا ہوگا۔

عراقی وزیراعظم غزہ میں بھوک، تباہ حال انفرا اسٹرکچر اور زندگی کی شدید مشکلات کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ایسے مظالم اور تکلیف دہ مناظر شاید ہی پہلے کبھی دیکھے ہوں۔

اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی پر اسرائیل سے بازپرس کی جائے؛ مصر

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت اسرائیل کے جارحانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

عبدالفتاح السیسی نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے انسانی حقوق اور اخلاقیات کی تمام حدیں عبور کرلی ہیں۔

انھوں نے بھی عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا اور بتانا ہوگا کہ جارحیت کسی صورت قابل قبول نہیں۔ چاہے ہو کوئی بھی کرے۔

مصری صدر نے غزہ میں قحط اور بنیادی سہولیات کی کمی پر کہا کہ فلسطین میں انسانیت سسک رہی ہے اور افسوس اس پر کوئی اسرائیل کو جوابدہ نہیں ٹھہراتا، اس کے خلاف اقدامات نہیں اُٹھاتا۔ اسرائیل کو استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا۔

انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ جبر اور تشدد کے ذریعے امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل دانستہ طور پر خطے کا امن تباہ کرنے سے باز رہے۔

1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے، فلسطین اتھارٹی 

فلسطین کے صدرمحمود عباس نے بھی کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کی تمام حدیں پارکرچکا ہے اور اس جارحیت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

محمود عباس نے فلسطینی نسل کشی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 1967کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹی20 ایشیا کپ:پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دیدی
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • ایرانی انفلوئنسر میک اپ کی مدد سے اداکارہ کاجول بن گئی، ویڈیو وائرل
  • پائیکرافٹ کو ہٹانے کے سوا راستہ نہیں، پی سی بی کا سخت مؤقف کیساتھ آئی سی سی کو دوبارہ خط، آج فیصلہ متوقع
  • آئی سی سی نے پی سی بی کا مطالبہ مسترد کیا، پاکستان کی ایونٹ سے دستبرداری کی دھمکی برقرار
  • ایشیا کپ: آئی سی سی نے اینڈی پائیکرافٹ کی تبدیلی کا مطالبہ مسترد کردیا، بھارتی میڈیا
  • جماعت اسلامی کے مرکزی رہنمار اشد نسیم سکرنڈ میں جلسہ سیرت النبی ؐ سے خطاب کر رہے ہیں
  • ہماری ٹیم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملاکر غلط کیا: دبئی میں بھارتی شائقین کی اپنی ٹیم پر تنقید
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ
  • پاک بھارت میچ کا تنازع شدت اختیار کر گیا، پی سی بی کا میچ ریفری کو ہوم سیریز سے ہٹانے کا مطالبہ