منشیات فروشی کا الزام: ملزم ساحر کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ملزم ساحر حسن—فائل فوٹو
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم ساحر حسن کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع کر دی۔
یہ بھی پڑھیے منشیات برآمدگی کیس، ساجد حسن کا بیٹا ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ساحر حسن ڈارک ویب کے ذریعہ منشیات منگواکر اسے فروخت کرتا تھامنشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم ساحر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے کہا کہ ملزم کو کل دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم سے منشیات کی سپلائی چین سے متعلق تفتیشی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام
نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کا کیس نیا موڑ اختیار کر گیا ہے۔
ڈی ایس پی لیگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی اور انکوائری کی وجہ سے خود روپوش تھے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کیس کا مقدمہ درج ہوچکا ہے اور گرفتاری بھی ہو چکی۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی اے) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کی بازیابی کی درخواست دائر کرنے والی اِن کی اہلیہ بھی لاپتہ ہو گئيں۔
قبل ازیں دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو 15 روز غائب رکھا گیا۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور میں پیش کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا، اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی ہے۔
عدالت نے لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ مغوی افسر، این سی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو 14 اکتوبر کو اپارٹمنٹ کی پارکنگ سے اغواء کیا گیا تھا۔