UrduPoint:
2025-09-18@23:30:25 GMT

یوکرین میں روسی مداخلت کے تین سال مکمل، مغربی لیڈر کییف میں

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

یوکرین میں روسی مداخلت کے تین سال مکمل، مغربی لیڈر کییف میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 فروری 2025ء) یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے آج پیر چوبیس فروری کو یوکرین میں روسی فوجی مداخلت کے تین سال مکمل ہونے پر اپنے ملک کے عوام کی ''مزاحمت‘‘ اور ''بہادری‘‘ کو سراہا۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین پر جس فوجی چڑھائی کو ''خصوصی فوجی آپریشن‘‘ کا نام دیا تھا، اس نے یورپ میں دوسری عالمی جنگ کے بعد سے لے کر اب تک کا سب سے بڑا تنازعہ کھڑا کر رکھا ہے۔

اس تنازعے میں اب تک دونوں جانب سے دسیوں ہزار فوجی اور بڑی تعداد میں عام شہری بھی مارے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ تین سال سے جاری روسی فوجی حملوں نے یوکرین کے جنوبی اور مشرقی شہروں کو تباہ اور لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن مغرب کی یوکرین اور زیلنسکی کے ساتھ مسلسل تین سال تک یکجہتی کے بعد اب ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی نے اس حمایت کے لیے اتحاد کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے اور اس جنگ کے ایک نازک موڑ پر یوکرین کے لیے اہم فوجی اور مالی امدادکی فراہمی پر سوالیہ نشان بھی لگ گیا ہے۔

روسی افواج اب بھی مشرقی یوکرین میں پیش قدمی کر رہی ہیں اور امریکی صدر ٹرمپ کے ان کے روسی ہم منصب پوٹن سے رابطے اور کییف کے لیے طویل المدتی حمایت سے متعلق شکوک و شبہات سے ماسکو کو حوصلہ ملا ہے۔ صدر زیلنسکی نے پیر کے روز ''یوکرینی عوام کی بہادری کے تین سالوں کی تکمیل‘‘ کو سراہتے ہوئے مزید کہا، ''میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو یوکرینی مزاحمت کا دفاع اور حمایت کرتا ہے۔

‘‘ مغربی رہنما کییف کے دورے پر

کینیڈا سمیت ایک درجن سے زائد مغربی رہنماؤں نے آج پیر کو یوکرین کے دارالحکومت کییف کا دورہ کیا تاکہ روسی فوجی مداخلت کی تیسری برسی کے موقع پر جنگ کے اہم ترین حامیوں کی طرف سے کییف کے لیے حمایت کا مظاہرہ کیا جا سکے۔ ٹرین کے ذریعے کییف پہنچنے والوں میں یورپی یونین کے کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی شامل تھے۔

دیگر مہمانوں میں یورپی کونسل کے صدر انٹونیو کوسٹا کے ساتھ ساتھ شمالی یورپی ممالک کے لیڈر اور اسپین کے وزیر اعظم بھی شامل تھے۔ یورپی یونین کے کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لاین نے ٹرین کے ذریعے کییف پہنچنے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ یوکرین اپنی ''بقا کی جنگ‘‘ لڑ رہا ہے اور یوکرین میں یورپ کی ''تقدیر‘‘ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ''ہم آج کییف میں ہیں کیونکہ یوکرین یورپ ہے۔ بقا کی اس جنگ میں، یہ نہ صرف یوکرین کی بلکہ یورپ کی تقدیر بھی ہے۔‘‘ روس پر نئی یورپی پابندیاں

برسلز نے پیر کے روز روس پر پابندیوں کے ایک نئے مرحلے کا نفاذ بھی کر دیا ہے، جن کے زریعے روسی توانائی کی ترسیل پر مغربی پابندیوں کی خلاف ورزی کے لیے استعمال ہونے والی روسی ''آئل ٹینکروں کی شیڈو فلیٹ‘‘ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یورپی یونین کی اعلیٰ ترین سفارت کار کایا کالاس نے ان پابندیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا، ''نہ صرف روسی شیڈو فلیٹ بلکہ غیر محفوظ آئل ٹینکرز کے آپریشن کی حمایت کرنے والوں، ڈرونز کو پائلٹ کرنے کے لیے ویڈیو گیم کنٹرولرز، یورپی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے بینکوں اور جھوٹ پھیلانے والی پراپیگنڈا آؤٹ لیٹس پر بھی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔‘‘

ش ر⁄ م م (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرین میں تین سال کے لیے

پڑھیں:

غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ

ابوظہبی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 ) اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پرمتحدہ عرب امارات (یو اے ای) اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے عالمی نشریاتی ادارے نے یواے ای کے اعلی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ابوظہبی نے نیتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ویسٹ بینک کے کسی بھی حصے کی ضم کاری ریڈ لائن ہوگی مگر انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس کے بعد کیا اقدامات ہو سکتے ہیں.

(جاری ہے)

متحدہ عرب امارات نے 2020 میں ابراہیمی معاہدوں کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے اور ممکنہ ردعمل میں اپنا سفیر واپس بلانے پر غور کر رہا ہے تاہم ذرائع کے مطابق مکمل تعلقات ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے یو اے ای چند عرب ممالک میں سے ایک ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ رسمی تعلقات ہیں، اور تعلقات کم کرنا ابراہیمی معاہدوں کے لیے بڑا دھچکا ہو گا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی اہم خارجہ پالیسی کامیابی تھی.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران اسرائیل نے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی ہے کیونکہ یو اے ای خطے کے اہم تجارتی مرکز اور 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا سب سے اہم عرب ملک ہے یو اے ای نے گذشتہ ہفتے دبئی ایئر شو میں اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کی شرکت روک دی تھی جس سے تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اشارہ ملتا ہے. اسرائیلی وزارت دفاع نے اس فیصلے سے آگاہی ظاہر کی لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں یو اے ای کی وزارت خارجہ نے بھی تعلقات کی سطح کم کرنے کے امکان پر کوئی جواب نہیں دیا.

نیتن یاہو کی حکومت کے دائیں بازو کے وزرا، بشمول وزیر مالیات بیزل ایل سموٹریک اور قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گور، ویسٹ بینک کو ضم کرنے کے حق میں ہیں یو اے ای نے بار بار اسرائیل کی ویسٹ بینک اور غزہ پر پالیسیوں اور القدس کے مقام الاقصیٰ کے موجودہ حالات پر تنقید کی ہے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رہے. اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس ماہ اعلان کیا کہ وہ کبھی بھی فلسطینی ریاست قائم نہیں کریں گے یہ صورتحال خطے میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • بیرونی فوجی مداخلت ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں‘چینی وزیر دفاع
  • مغربی کنارے میں اردنی ٹرک ڈرائیور کی فائرنگ، دو اسرائیلی ہلاک
  • چین کسی بیرونی فوجی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا‘ وزیر دفاع
  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • مسلم حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں ، منعم ظفر خان
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • راجہ فاروق خان ریاست کے بڑے لیڈر ہیں، فرید خان