Islam Times:
2025-11-03@14:40:44 GMT

وہ کمانڈر، جس نے مزاحمت کو ایک مکتب میں تبدیل کردیا

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

وہ کمانڈر، جس نے مزاحمت کو ایک مکتب میں تبدیل کردیا

اسلام ٹائمز: سید حسن نصر اللہ شہید ہوگئے لیکن ان کا راستہ پہلے سے زیادہ طاقت اور عزم کے ساتھ جاری رہے گا۔ وہ جو ظلم اور قبضے کے خلاف استقامت کی علامت تھے، ایک دائمی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جو دنیا کے تمام آزاد منش اور مزاحمت پسندوں کے لیے باعثِ ترغیب ہے۔ مزاحمتی محاذ اور حزب اللہ لبنان، ناقابل شکست جذبے اور پختہ عزم کے ساتھ، جلد ہی اس عظیم کمانڈر کے خون کا بدلہ لیں گے اور ان کے راستے کو جاری رکھتے ہوئے دشمنوں کو سخت شکست سے دوچار کریں گے۔ نصر اللہ کا نام اور راستہ ایک درخشاں مشعل کی طرح، مزاحمت کے مستقبل کو روشن کرتا رہے گا۔ خصوصی تحریر

شہید سید حسن نصر اللہ کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنا اور ایسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی وترتیب تھی جن کی بدولت دشمن کی سازشیں ناکام ہوئیں۔ شہید سید حسن نصر اللہ، مزاحمتی محاذ کے نمایاں کمانڈروں میں سے ایک تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد، اسلامی اقدار کے دفاع اور اسلام دشمن عناصر کے مقابلے میں گزاری۔ وہ ایک نہ تھکنے والے حوصلے اور مزاحمت کے راستے پر پختہ ایمان کے ساتھ، خطے کی تبدیلیوں میں بنیادی کردار ادا کرتے رہے اور بالآخر اسی راہ میں اپنی جان قربان کر دی۔

جدوجہد کا آغاز اور انقلابی شخصیت کی تشکیل
سید حسن نصر اللہ نوجوانی ہی سے ظلم اور غاصبانہ تسلط کے خلاف جدوجہد میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہ انقلابی اور اسلامی تحریکوں کے دائرے میں پروان چڑھے اور جلد ہی مزاحمت کے سرگرم چہروں میں شامل ہو گئے۔ ان کا مضبوط ایمان، دینی تعلیمات پر عبور اور سیاسی حالات کی گہری سمجھ بوجھ، یہ وہ چیزیں تھیں جنہوں نے انہیں اس میدان کے مؤثر ترین رہنماؤں میں سے ایک بنا دیا۔

مزاحمتی محاذ میں کردار
سید حسن نصر اللہ نے اپنی سرگرمیوں کے دوران، مزاحمتی فورسز کی تنظیم میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ایک باصلاحیت کمانڈر کے طور پر، انہوں نے دشمنوں کے مقابلے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائی۔ ان کا مزاحمت کے بارے میں نظریہ صرف عسکری محاذ تک محدود نہیں تھا بلکہ انہوں نے اس تحریک کے ثقافتی، میڈیا اور سماجی پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھا اور ان شعبوں کو تقویت دے کر، مزاحمت کو ایک وسیع اور متحرک تحریک میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

غاصبوں کے خلاف جنگ اور خطرات کا مقابلہ
سید حسن نصر اللہ کی نمایاں کامیابیوں میں سے ایک دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنا اور ایسی کارروائیاں ترتیب دینا تھا، جن کی بدولت دشمنوں کی سازشیں ناکام ہوئیں۔ وہ خطے کی صورتحال کا درست ادراک رکھتے ہوئے ہمیشہ محاذ جنگ میں صف اول میں رہے اور کبھی بھی دباؤ اور دھمکیوں کے آگے پسپائی اختیار نہیں کی۔ ان کی موجودگی مجاہدین کے لیے حوصلے کا باعث بنتی اور ان کے مزاحمتی عزم کی گہرائی کو ظاہر کرتی تھی۔

ایک شاندار سفر کا نقطہ عروج
انجام کار، سید حسن نصر اللہ نے جہاد اور استقامت کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے شہادت کا بلند مقام حاصل کیا۔ ان کی شہادت صرف ایک اختتام نہیں تھی بلکہ مزاحمت کی روح اور اسلامی بیداری کے فروغ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی۔ ان کی شہادت پر عوام اور مزاحمتی محاذ کے رہنماؤں کا شدید ردعمل، ان کے عظیم مقام و مرتبے کی دلیل ہے۔

شہید سید حسن نصر اللہ کی دائمی میراث
اگرچہ “سید المقاومة” کی شہادت مزاحمتی محاذ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے لیکن ان کی فکر اور نظریات ہمیشہ مجاہدین کے لیے مشعل راہ رہیں گے۔ وہ ظلم کے خلاف ڈٹے رہے اور عزت و خودمختاری کے پیغامبر بنے۔ ان کا نام ہمیشہ مزاحمت کے عظیم کمانڈروں میں درج رہے گا۔ ان کی شہادت نے مزاحمت کے راستے کو مزید روشن اور مجاہدین کے حوصلے کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔

شہید نصر اللہ کا راستہ عزم پیہم کے ساتھ جاری رہے گا
سید حسن نصر اللہ شہید ہوگئے لیکن ان کا راستہ پہلے سے زیادہ طاقت اور عزم کے ساتھ جاری رہے گا۔ وہ جو ظلم اور قبضے کے خلاف استقامت کی علامت تھے، ایک دائمی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جو دنیا کے تمام آزاد منش اور مزاحمت پسندوں کے لیے باعثِ ترغیب ہے۔ مزاحمتی محاذ اور حزب اللہ لبنان، ناقابل شکست جذبے اور پختہ عزم کے ساتھ، جلد ہی اس عظیم کمانڈر کے خون کا بدلہ لیں گے اور ان کے راستے کو جاری رکھتے ہوئے دشمنوں کو سخت شکست سے دوچار کریں گے۔ نصر اللہ کا نام اور راستہ ایک درخشاں مشعل کی طرح، مزاحمت کے مستقبل کو روشن کرتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید حسن نصر اللہ مزاحمتی محاذ عزم کے ساتھ اور مزاحمت رکھتے ہوئے میں سے ایک مزاحمت کے کے راستے کی شہادت کے خلاف اور ان کے لیے رہے گا

پڑھیں:

نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا

دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلولوال نے نئی دیلی کا نام تبدیل کرنے کے لئے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ سے قومی دارالحکومت کا نام ’انڈرپراستھا‘ رکھنے کی درخواست کی ہے۔

کھنڈیلوال نے اپنے خط میں پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام ’انڈرپراستھا جنکشن‘ اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ’انڈرپراستھا ایئرپورٹ‘ رکھنے کی تجویز بھی دی۔

رکن پارلیمنٹ نے خط میں کہا کہ یہ اقدام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی جڑوں کی عکاسی کرے گا۔ انہوں نے کہا، دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ بھارتی تہذیب کی روح اور ’انڈرپراستھا‘ شہر کی روشن روایت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔

کھنڈیلوال نے مزید تجویز دی کہ پانڈووں کے مجسمے دارالحکومت میں نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو بھارت کی تاریخ، ثقافت اور ایمان سے جوڑا جا سکے۔ انہوں نے کہا، یہ اقدام تاریخی انصاف کے ساتھ ساتھ ثقافتی نشاۃ ثانیہ کا بھی اہم قدم ہوگا۔

بی جے پی ایم پی نے کہا کہ دیگر تاریخی شہروں جیسے ورانسی، پریاگ راج ، ایودھیہ اور اُجن اپنے قدیم ناموں سے دوبارہ جڑ رہے ہیں، لہٰذا دہلی کو بھی اس کی اصلی پہچان اور عزت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ اقدام وزیر اعظم نریندر مودی کے ثقافتی نشاۃ ثانیہ کے وژن کے مطابق قرار دیا۔

کھنڈیلوال نے لکھا کہ دہلی کا نام ’انڈرپراستھا‘ رکھنے سے آنے والی نسلوں کو یہ پیغام جائے گا کہ بھارت کا دارالحکومت صرف طاقت کا مرکز نہیں بلکہ مذہب، اخلاقیات اور قوم پرستی کی علامت بھی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وشو ہندو پریشد نے بھی دہلی کے نام کے حوالے سے اسی طرح کی تجویز دی تھی، جس میں انڈرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور نیو دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام بھی بدلنے کی بات کی گئی تھی۔

اس سے قبل سابق وزیر وجے گوئل نے دہلی کے نئے لوگو اور سرکاری دستاویزات میں ’دہلی‘ کی انگریزی ہجے کے بجائے ’دلی‘ استعمال کرنے کی تجویز دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ