Islam Times:
2025-07-26@15:05:09 GMT

وہ کمانڈر، جس نے مزاحمت کو ایک مکتب میں تبدیل کردیا

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

وہ کمانڈر، جس نے مزاحمت کو ایک مکتب میں تبدیل کردیا

اسلام ٹائمز: سید حسن نصر اللہ شہید ہوگئے لیکن ان کا راستہ پہلے سے زیادہ طاقت اور عزم کے ساتھ جاری رہے گا۔ وہ جو ظلم اور قبضے کے خلاف استقامت کی علامت تھے، ایک دائمی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جو دنیا کے تمام آزاد منش اور مزاحمت پسندوں کے لیے باعثِ ترغیب ہے۔ مزاحمتی محاذ اور حزب اللہ لبنان، ناقابل شکست جذبے اور پختہ عزم کے ساتھ، جلد ہی اس عظیم کمانڈر کے خون کا بدلہ لیں گے اور ان کے راستے کو جاری رکھتے ہوئے دشمنوں کو سخت شکست سے دوچار کریں گے۔ نصر اللہ کا نام اور راستہ ایک درخشاں مشعل کی طرح، مزاحمت کے مستقبل کو روشن کرتا رہے گا۔ خصوصی تحریر

شہید سید حسن نصر اللہ کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنا اور ایسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی وترتیب تھی جن کی بدولت دشمن کی سازشیں ناکام ہوئیں۔ شہید سید حسن نصر اللہ، مزاحمتی محاذ کے نمایاں کمانڈروں میں سے ایک تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد، اسلامی اقدار کے دفاع اور اسلام دشمن عناصر کے مقابلے میں گزاری۔ وہ ایک نہ تھکنے والے حوصلے اور مزاحمت کے راستے پر پختہ ایمان کے ساتھ، خطے کی تبدیلیوں میں بنیادی کردار ادا کرتے رہے اور بالآخر اسی راہ میں اپنی جان قربان کر دی۔

جدوجہد کا آغاز اور انقلابی شخصیت کی تشکیل
سید حسن نصر اللہ نوجوانی ہی سے ظلم اور غاصبانہ تسلط کے خلاف جدوجہد میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہ انقلابی اور اسلامی تحریکوں کے دائرے میں پروان چڑھے اور جلد ہی مزاحمت کے سرگرم چہروں میں شامل ہو گئے۔ ان کا مضبوط ایمان، دینی تعلیمات پر عبور اور سیاسی حالات کی گہری سمجھ بوجھ، یہ وہ چیزیں تھیں جنہوں نے انہیں اس میدان کے مؤثر ترین رہنماؤں میں سے ایک بنا دیا۔

مزاحمتی محاذ میں کردار
سید حسن نصر اللہ نے اپنی سرگرمیوں کے دوران، مزاحمتی فورسز کی تنظیم میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ایک باصلاحیت کمانڈر کے طور پر، انہوں نے دشمنوں کے مقابلے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائی۔ ان کا مزاحمت کے بارے میں نظریہ صرف عسکری محاذ تک محدود نہیں تھا بلکہ انہوں نے اس تحریک کے ثقافتی، میڈیا اور سماجی پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھا اور ان شعبوں کو تقویت دے کر، مزاحمت کو ایک وسیع اور متحرک تحریک میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

غاصبوں کے خلاف جنگ اور خطرات کا مقابلہ
سید حسن نصر اللہ کی نمایاں کامیابیوں میں سے ایک دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنا اور ایسی کارروائیاں ترتیب دینا تھا، جن کی بدولت دشمنوں کی سازشیں ناکام ہوئیں۔ وہ خطے کی صورتحال کا درست ادراک رکھتے ہوئے ہمیشہ محاذ جنگ میں صف اول میں رہے اور کبھی بھی دباؤ اور دھمکیوں کے آگے پسپائی اختیار نہیں کی۔ ان کی موجودگی مجاہدین کے لیے حوصلے کا باعث بنتی اور ان کے مزاحمتی عزم کی گہرائی کو ظاہر کرتی تھی۔

ایک شاندار سفر کا نقطہ عروج
انجام کار، سید حسن نصر اللہ نے جہاد اور استقامت کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے شہادت کا بلند مقام حاصل کیا۔ ان کی شہادت صرف ایک اختتام نہیں تھی بلکہ مزاحمت کی روح اور اسلامی بیداری کے فروغ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی۔ ان کی شہادت پر عوام اور مزاحمتی محاذ کے رہنماؤں کا شدید ردعمل، ان کے عظیم مقام و مرتبے کی دلیل ہے۔

شہید سید حسن نصر اللہ کی دائمی میراث
اگرچہ “سید المقاومة” کی شہادت مزاحمتی محاذ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے لیکن ان کی فکر اور نظریات ہمیشہ مجاہدین کے لیے مشعل راہ رہیں گے۔ وہ ظلم کے خلاف ڈٹے رہے اور عزت و خودمختاری کے پیغامبر بنے۔ ان کا نام ہمیشہ مزاحمت کے عظیم کمانڈروں میں درج رہے گا۔ ان کی شہادت نے مزاحمت کے راستے کو مزید روشن اور مجاہدین کے حوصلے کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔

شہید نصر اللہ کا راستہ عزم پیہم کے ساتھ جاری رہے گا
سید حسن نصر اللہ شہید ہوگئے لیکن ان کا راستہ پہلے سے زیادہ طاقت اور عزم کے ساتھ جاری رہے گا۔ وہ جو ظلم اور قبضے کے خلاف استقامت کی علامت تھے، ایک دائمی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جو دنیا کے تمام آزاد منش اور مزاحمت پسندوں کے لیے باعثِ ترغیب ہے۔ مزاحمتی محاذ اور حزب اللہ لبنان، ناقابل شکست جذبے اور پختہ عزم کے ساتھ، جلد ہی اس عظیم کمانڈر کے خون کا بدلہ لیں گے اور ان کے راستے کو جاری رکھتے ہوئے دشمنوں کو سخت شکست سے دوچار کریں گے۔ نصر اللہ کا نام اور راستہ ایک درخشاں مشعل کی طرح، مزاحمت کے مستقبل کو روشن کرتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید حسن نصر اللہ مزاحمتی محاذ عزم کے ساتھ اور مزاحمت رکھتے ہوئے میں سے ایک مزاحمت کے کے راستے کی شہادت کے خلاف اور ان کے لیے رہے گا

پڑھیں:

 عطا تارڑ اور  بدر شہباز  کی پی پی رہنما  قمر کائرہ کی عیادت

 اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ  پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما  قمر زمان کائرہ کی عیادت کے لئے ان کے گھر گئے ۔وفاقی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے قمر زمان کائرہ کیلئے نیک تمنائوں کا پیغام پہنچایا اور ان کی خیریت دریافت کی دونوں رہنمائوں نے قمر زمان کائرہ کی مکمل صحت یابی کیلئے دعا کی اور ان کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا عطا اللہ تارڑ نے کہا  قمر زمان کائرہ ملک کے مخلص سیاستدان اور جمہوری اقدار کے علمبردار ہیںقمر زمان کائرہ میرے لئے قابل احترام ہے، ہمارے خاندانوں کے درمیان دیرینہ تعلقات رہے ہیں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ قمر زمان کائرہ کی مکمل شفایابی کے لئے دعا گو ہیں بدر شہباز وڑائچ نے کہا  قمر زمان کائرہ نے ہمیشہ  پاکستان کی سیاست میں مثبت کردار ادا کیا ہے ان کی صحت کے لئے پوری قوم دعا گو ہے واضح رہے  قمر زمان کائرہ حال ہی میں دل کی سرجری کے بعد ہسپتال سے گھر منتقل ہو ئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی سینٹکام کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا کو نشانِ امتیاز ملٹری اعزاز سے نواز دیا گیا
  •  عطا تارڑ اور  بدر شہباز  کی پی پی رہنما  قمر کائرہ کی عیادت
  • پاک فوج مزاحمت کی علامت اور خطے میں امن کی ضامن ہے، چین
  • فرانس؛ اسرائیل کیخلاف لبنانی مزاحمت کے ہیرو ابراہیم عبداللہ 40 سال بعد قید سے رہا
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • سکردو میں کانفرنس بعنوان "حسین شناسی و کربلائے عصر میں ہماری ذمہ داریاں" (1)
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
  • کرایہ