او ایس ڈی لگانے کیخلاف درخواست، ایف بی آر سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ میں گریڈ21 کی افسر شہزادی شاہ بانو غزنوی کی او ایس ڈی رہنےکےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے ایف بی آر کے متعلقہ افسر کو جمعرات کو طلب کر لیا۔
کیس کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی۔
عدالتِ عالیہ میں درخواست گزار کی گریڈ21 سے 22 میں ترقی کے لیے ہائی پاور بورڈ میں نام شامل کرنے کی استدعا کی گئی۔
سماعت کے دوران جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ ایسا ہی ایک کیس میرے پاس پہلے بھی آیا تھا، اُس کیس میں بھی ہائی پاور بورڈ شامل تھا جو بہت پاورفل ہے، انٹیلی جنس افسر نے تین لائن کی ایک رپورٹ لکھی اور سارے کا سارا بورڈ لیٹ گیا تھا۔
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ شہری.
درخواست گزار کی جانب سے وکیل قمر افضل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، جنہوں نے استدعا کی کہ درخواست گزار شاہ بانو غزنوی ایف بی آر کی افسر تھیں جو مسلسل او ایس ڈی ہیں، ان کو او ایس ڈی سے ہٹا کر گریڈ 22 میں ترقی کے لیے ہائی پاور بورڈ میں شامل کیا جائے۔
عدالت نے ایف بی آر سے جواب طلب کرتے ہوئے متعلقہ افسر کو جمعرات کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت جمعرات 27 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر او ایس ڈی
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کی نیپرا کو کےالیکٹرک کے مکمل سروے کی ہدایت
سندھ ہائی کورٹ—فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے نیپرا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپرا سروے کر کے بتائے کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد انفرا اسٹرکچر میں کیا بہتری آئی؟
سندھ کی عدالت عالیہ میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے نیپرا کو کےالیکٹرک کا مکمل سروے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا سروے کرے کہ کےالیکٹرک کی نجکاری کے بعد انفرا اسٹرکچر میں کیا بہتری آئی۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔
عدالت نے 12 اگست کو نیپرا اور کےالیکٹرک سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
سماعت کے دوران جسٹس حسن اکبر نے کہا کہ 2020 میں سی ای او کےالیکٹرک نے بیان دیا تھا کہ صفر لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، اب 2025ء میں تو شہر میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ہوگی۔
سماعت کے دوران کےالیکٹرک کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لوڈ شیڈنگ میں کافی کمی آئی ہے، مزید فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کے الیکٹرک پر جرمانہ کرنے سے کیا لوڈ شیڈنگ میں کمی آئی اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر وفاقی حکومت کی کیا پالیسی ہے؟
وکیل نیپرا نے عدالت میں بتایا کہ کےالیکٹرک کو ایک اور اتھارٹی نے بھی شوکاز کیا ہے، نیپرا اپنی ڈیوٹی ادا کر رہا ہے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ یکم اگست تک جماعت اسلامی کی نیپرا کو جمع کرائی شکایت کا فیصلہ کیا جائے۔