Jang News:
2025-11-03@10:34:02 GMT

او ایس ڈی لگانے کیخلاف درخواست، ایف بی آر سے جواب طلب

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

او ایس ڈی لگانے کیخلاف درخواست، ایف بی آر سے جواب طلب

—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ میں گریڈ21 کی افسر شہزادی شاہ بانو غزنوی کی او ایس ڈی رہنےکےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے ایف بی آر کے متعلقہ افسر کو جمعرات کو طلب کر لیا۔

کیس کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی۔

عدالتِ عالیہ میں درخواست گزار کی گریڈ21 سے 22 میں ترقی کے لیے ہائی پاور بورڈ میں نام شامل کرنے کی استدعا کی گئی۔

سماعت کے دوران جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ ایسا ہی ایک کیس میرے پاس پہلے بھی آیا تھا، اُس کیس میں بھی ہائی پاور بورڈ شامل تھا جو بہت پاورفل ہے، انٹیلی جنس افسر نے تین لائن کی ایک رپورٹ لکھی اور سارے کا سارا بورڈ لیٹ گیا تھا۔

ویگو ڈالے آتے اور بندہ اٹھا لیا جاتا ہے، SHO سمیت کسی کو پتہ ہی نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ شہری.

..

درخواست گزار کی جانب سے وکیل قمر افضل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، جنہوں نے استدعا کی کہ درخواست گزار شاہ بانو غزنوی ایف بی آر کی افسر تھیں جو مسلسل او ایس ڈی ہیں، ان کو او ایس ڈی سے ہٹا کر گریڈ 22 میں ترقی کے لیے ہائی پاور بورڈ میں شامل کیا جائے۔

عدالت نے ایف بی آر سے جواب طلب کرتے ہوئے متعلقہ افسر کو جمعرات کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت جمعرات 27 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر او ایس ڈی

پڑھیں:

ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کا کیس،عدالت نے 8سال بعد درخواست کا فیصلہ سنادیا۔سینئر سول جج جنوبی عباس مہدی نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو چار کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ،ہرجانہ مقتولین کے لواحقین کو ادا کیا جائے گا عدالت کاکہنا تھا کہ ہرجانے کی رقم 1 ماہ کے اندر ادا کی جائے، حادثہ نارتھ کراچی میں نومبر 2017 کو پیش آیا تھا درخواست گزار کا موقف تھا کہ مقتول عمر اور اْسکا دوست غیاث موٹر سائیکل پر جا رہے تھے، ٹرک نے پیچھے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں عمر جاں بحق جبکہ غیاث زخمی ہوا، لواحقین کی جانب سے ٹرک مالکان، کلفٹن کنوٹنمنٹ، نجی بینک، ڈرائیور سمیت چھ فریقین کو نامزد کیا تھا،عدالت نے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے باقیوں کو بری الزمہ قرار دیا ملزمان کا موقف تھا کہ مدعا علیہان کے خلاف درج کرمنل مقدمے میں سیشن کورٹ اْنہیں بری کرچکی ہے، ایسا کوئی حادثہ ٹرک سے نہیں ہوا ،عدالت کاکہنا تھا کہ کرمنل مقدمہ کا فیصلہ سول سوٹ پر اثر انداز نہیں ہوسکتا،مدعا علیہان نے تحریری طور پر حادثے کا انکار نہیں کیا، مدعا علیہان نے اچانک شواہد قلمبند کرتے وقت موقف بدل دیا، مدعا علیہان کی جانب سے درخواست گزار کے ہرجانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ٹرک کا فرنٹ حصہ ڈیمج تھا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • 9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس میں اہم پیشرفت
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا