Daily Ausaf:
2025-07-25@12:00:12 GMT

ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے اہم خبر

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

کراچی (نیوز ڈیسک)ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے اہم خبر آگئی ، ایڈمن آرڈر جاری نہ ہوسکا ، جس سے ملازمین پریشان ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا ایڈمن آرڈر جاری نہ کرسکی، تنخواہوں میں اضافے کا ایڈمن آرڈر جاری نہ ہونے سے ملازمین پریشان ہیں۔

ذرائع نے بتایا ایڈمن آرڈر پہلے جاری ہوتا ہے اور تنخواہوں میں اضافہ بعد میں منتقل ہوتا تھا۔

صدر سی بی اے ہدایت اللہ خان نے کہا کہ انتظامیہ سےایڈمن آرڈر جاری نہ ہونا حیران کن ہے، آج انتظامیہ سے ایڈمن آرڈر کے حوالے سے بات کریں گے۔

پی آئی انتظامیہ نے دو ہفتے قبل ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی تھی ،ترجمان نے بتایا تھا کہ ایئرلائن ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے کیڈر وائز تبدیلی کی منظوری دی تھی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی تنخواہوں میں آخری اضافہ 4 سال قبل ہواتھا ، 4 سال کےدوران مہنگائی کی شرح نے ملازمین کے حالات کشیدہ کردیئے تھے۔

ترجمان نے مزید کہا تھا کہ تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا ہے، اضافے سے کم تجربہ کار افراد کو ادارے میں روکنے میں مدد ملے گی۔

گزشتہ برسوں کے دوران قومی ایئر لائن نے اپنی افرادی قوت میں مسلسل کمی دیکھی ہے، ملازمین کی تعداد 7 ہزار سےکم رہ گئی جس میں مزید کمی آرہی ہے۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی دور میں 131 ملین روپے کے ہیر پھیر کا انکشاف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے ایڈمن آرڈر جاری نہ

پڑھیں:

پی آئی اے کے خریدار کو 5 برس میں 60 سے 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ضروت

اسلام آباد:

حکومت نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن ( پی آئی اے )کے نئے خریدار کو 5 سال کے عرصے میں خسارے میں چلنے والی ایئرلائن میں 70 ارب روپے تک کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی لیکن حتمی سرمایہ کاری کی ضروریات کا اندازہ اگلے ماہ آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کے دستیاب ہونے کے بعد کیا جائے گا۔ 

نجکاری کمیشن کے سیکریٹری عثمان باجوہ نے کہا کہ نئے سرمایہ کاروں کو 5سالوں میں 60 سے 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہوگی۔

انھوں نے یہ بیان سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس کے دوران دیا ۔اجلاس کی صدارت  مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان نے کی۔عثمان باجوہ نے کہا کہ نئی سرمایہ کاری کا مقصد مالیاتی بحالی اور آپریشنل بہتری  ہے ۔

عثمان باجوہ نے بتایا  کہ پی آئی اے نے برطانیہ کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی اٹھانے کے بعد 14 اگست سے مانچسٹر کے لیے پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ پابندی پی آئی اے کے پائلٹس کے جعلی ڈگریوں کے دعوے کے بعد لگائی گئی تھی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے اجلاس کے بعد کہا کہ جون کے آخر کے آڈٹ شدہ مالیاتی اکاؤنٹس اگلے ماہ کے وسط تک دستیاب ہونے کے بعد ایئر لائنز کی کل سرمایہ کاری کی ضروریات کا اندازہ لگایا جائے گا۔  سرمایہ کار بولی کی رقم کا 85% رقم ایئر لائن میں لگانے کے لیے اپنے پاس رکھے گا۔ حکومت کو بولی کی رقم کا صرف 15 فیصد ملے گا۔

اجلاس میںسیکرٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پی آئی اے ملازمین کی پنشن 14 ارب 88 کروڑ روپے تک بنتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ 6 ہزار 625 ملازمین کو پی آئی اے پنشن ادائیگی کی جارہی ہے جس پر چیئرمین کمیٹی افنان اللّٰہ نے کہا کہ کچھ ملازمین ایسے ہیں جن کو 6سے 7ہزار روپے پنشن ملتی ہے کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پینشنرز اور ان کو کی جانے والی ادائیگیوں کی تفصیلات طلب کرلی ۔ 

نجکاری کمیشن کے حکام نے کہا کہ پی آئی اے کا موجودہ کاروباری ماڈل پائیدار نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی بیلنس شیٹ سے 45 ارب روپے کے مزید واجبات نکال کر نئی ہولڈنگ کمپنی میں رکھے جانے کے بعد نجکاری کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔   کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان منرلز ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) ابھی تک نجکاری کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔

سینیٹر ذیشان خانزادہ نے سوال کیا کہ اس ادارے کی نجکاری کیوں کی جا رہی ہے؟ سینیٹرز نے نجکاری کے فیصلے کی بنیاد پر مزید استفسار کیا کہ وزارت پیٹرولیم کے پاس پی ایم ڈی سی کی نجکاری کا مینڈیٹ نہیں ہے۔

زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ (زیڈ ٹی بی ایل) کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ حکومت کی طرف سے منظور شدہ ZTB2 اگست 2 کی فیز ون فہرست میں شامل ہے۔ فی الحال مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کا عمل جاری ہے۔ 

دوسری جانب قومی اسمبلی کی سٹنڈنگ کمیٹی برائے کیبنٹ کا اجلاس ہوا جس میں  خورشید شاہ کی طرف سے ریگولر کئے گئے ملازمین کے تحفظ کا بل زیر غور آیا۔ اجلاس میں خورشید شاہ نے تجویز دی کہ ریگولر کئے گئے ملازمین کا کیس پارلیمنٹ کو بھیجا جائے اور ریگولر کئے گئے ملازمین کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے۔اجلاس نے متفقہ طور پر خورشید احمد شاہ کی تجویز سے اتفاق کیا اور بل پارلیمنٹ کو بھیجنے کی منظوری دی۔

متعلقہ مضامین

  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کے سینکڑوں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم
  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • سونے کی قیمت میں 3700روپے کا بڑا اضافہ
  • پی آئی اے کے خریدار کو 5 برس میں 60 سے 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ضروت
  • بابوسر ٹاپ اور دیوسائی میں پھنسے 250 سیاح ریسکیو، سرچ آپریشن جاری
  • سیلاب کا خدشہ، تربیلا ڈیم میں پانی کا ریلہ داخل ہونے کا الرٹ جاری
  • سی ڈی اے ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • بارشوں سے تباہی کے دوران بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا اور تربیلا ڈیم پر الرٹ جاری