’پاکستان ٹیم میں 6 سے 8 کھلاڑیوں کا ٹولہ گروپنگ کرتا ہے‘
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور(سپورٹس ڈیسک)قومی کرکٹر احمد شہزاد کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم میں 6 سے 8 کھلاڑیوں کا ٹولہ ہے جو گروپنگ کرتا ہے۔
دبئی میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دی اور ویرات کوہلی کی سنچری کی بدولت 242 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کرلیا۔
ویرات کوہلی کو شاندار سنچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
تاہم نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد نے کہا کہ میں پہلے بھی بولتا رہا ہوں کہ یہ 6، 8 کھلاڑیوں کا ٹولہ ہے جو گروپنگ کرتا ہے، انہیں کپتانی کا نشہ ہے، یہ وہ کھلاڑی ہیں جو نوجوانوں کو آنے نہیں دیتے، یہی عوام مجھے کہتے تھے کہ آپ بابر اعظم یا اس ٹیم کے اتنے مخالف کیوں ہیں؟‘
انہوں نے کہا کہ اب تو بابر اعظم نے خود ہی کہہ دیا مجھے کنگ نہ بولو، میں بیس سال سے اس سسٹم کا حصہ ہوں کیا اپنے ملک کی برائی چاہوں گا، ایسا نہیں کرسکتا لیکن 34 سال کی عمر میں کرکٹ سے سائیڈ ہوکر بیٹھ گیا ہوں تو اس کی کوئی وجہ تھی اور وہ یہ کہ میرٹ کا قتل عام ہورہا ہے۔
احمد شہزاد نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کو سائیڈ پر رکھ کر دیکھیں ڈومیسٹک میں غریب کے بچے کے ساتھ حال کیا ہورہا ہے، پروفیشنل کھلاڑی ہے لیکن اس کے پاس سفارش موجود نہیں جو لوگ بولتے ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پرچیاں نہیں چلتیں یہ غلط کہتے ہیں پرچیاں ہی چلتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کیا حل بتائیں بتا بتا کر مر گئے ہیں، چیئرمین پی سی بی نے کہا سرجری ہوگئی کونسی سرجری ہوگئی، عماد اور عامر کو لاکر سارا ملبہ ان پر ہی ڈال دیا، آپ پہلے دو میچ برداشت نہیں کرسکے یہی سچائی ہے۔
مزیدپڑھیں:’بیٹا میچ دیکھنے دبئی چلا گیا لیکن جیل میں والد سے ملنے نہ آسکا‘، قاسم خان کی دبئی اسٹیڈیم سے تصاویر وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جاپانی میڈیا کے مطابق ناگویا کے 38 سالہ تاکویا ہیگاشیموتو نے فوڈ ڈیلیوری ایپ “ڈیماے کین” کی کینسل / ریفنڈ پالیسی میں موجود سسٹم خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دو سال میں ایک ہزار سے زیادہ آرڈرز بغیر ادائیگی وصول کیے۔
وہ contactless delivery کا آپشن منتخب کرتا اور آرڈر پہنچنے کے باوجود کمپنی کو دعویٰ کرتا کہ اسے کھانا نہیں ملا، جس پر کمپنی اسے رقم واپس کر دیتی۔
تفصیلات کے مطابق اس شخص نے ایک نہیں بلکہ 124 جعلی اکاؤنٹس بنائے، فیک نام اور ایڈریس استعمال کیے، پری پیڈ کارڈز سے رجسٹریشن کرتا اور کچھ دن بعد ممبرشپ کینسل کر دیتا تھا، اسی وجہ سے یہ فراڈ طویل عرصہ پکڑا نہیں جا سکا۔ اندازے کے مطابق اس نے تقریباً 24 ہزار ڈالرز یعنی 67 لاکھ روپے سے زائد کے آرڈرز بغیر ادائیگی حاصل کیے۔
جاپانی پولیس نے تاکویا ہیگاشیموتو کو گرفتار کرلیا ہے، اور تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ کئی سال سے بے روزگار ہے، پہلے صرف آزمایا تھا لیکن جب مفت کھانا ملنے لگا تو یہی سلسلہ جاری رکھا۔