کراچی: پاک بحریہ کی مشق سی گارڈ 2025 کی افتتاحی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
پاک بحریہ کی مشق سی گارڈ 2025 کی افتتاحی تقریب کا کراچی میں انعقاد کیا گیا۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں پی ایم ایس اے اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے نمائندگان شریک تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈز، اے این ایف، کسٹمز، کے پی ٹی، پورٹ قاسم اتھارٹی اور ایف آئی اے کے نمائندگان بھی تقریب میں شریک تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سول اداروں، این جی اوز اور ماہی گیر برادری کے نمائندے بھی تقریب میں موجود تھے۔
اس موقع پر شرکاء کو مشق کے مقاصد اور جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کی کاوشوں سے آگاہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد میری ٹائم سیکیورٹی کے ضمن میں تمام قومی اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو ہم آہنگ کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس یحیی خان آفریدی کے نام لکھے گئے خط میںکہا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے رپورٹ کے مطا بق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلئے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشری بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں.(جاری ہے)
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشری بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی انہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشری بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لئے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ انہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن انہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو ان کے ایمان سے انہیں ملتی ہے. سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کئے گئے ہیں، بشری بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے.