شہریوں کو عالمی معیار کی سفری سہولیات فراہمی کیلیے پنجاب حکومت کا بڑا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں شہریوں کو عالمی معیار کی سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے بڑا اعلان کردیا۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت اور صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ بائیکر لین کا رنگ لوکل کمپنی نے ایک سال کی گارنٹی پر ٹیسٹ کے طور پرلگایا تھا، اب وہی کمپنی دوبارہ بائیکر لین کا رنگ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس کام میں ایک پنجاب حکومت کا ایک دھیلے کا بھی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی اس مد میں کوئی ادائیگی کی گئی ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پشاور کی بی آر ٹی پچھلے 5سال میں چلی کم، جلی زیادہ اور حادثات کا شکار ہوئی۔ پشاور میٹرو کے آج بھی کے پی حکومت نے 60 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ پشاور بی آر ٹی کا کیس آج بھی عالمی عدالت میں چل رہا ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ بیرسٹر سیف ہمیشہ پنجاب پر تنقید کر کے خبروں میں زندہ رہنے کی بھونڈی کوشش کرتے ہیں۔ کے پی حکومت کے ترجمان نے آج تک قوم کو اپنے وزیراعلیٰ کی کارکردگی نہیں بتائی۔
انہوں نے بتایا کہ کے پی میں آج بھی لوگ ندی نالوں سے ڈولیوں میں اور بائیکس کو ندیوں سے عبور کرتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں بتایا کہ پنجاب میں میٹرو بس، اورنج ٹرین کے بعد اب ٹرام اور انڈر گراؤنڈ گرین لائن بننے جا رہے ہیں، جس سے شہریوں کو بین الاقوامی معیار کی سفری سہولیات ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جن کی اپنی کارکردگی بتانے لائق نہ ہو، وہ دوسروں کے اچھے کاموں میں کیڑے نکالتے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت سے مشرقی جانب سے داخل ہونے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی کو تشویشناک حد تک بڑھا دیا ہے۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق لاہور سمیت وسطی پنجاب اس وقت شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث ہوا میں مضر ذرات کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ ہوائیں لاہور میں ایئر کوالٹی کو مسلسل متاثر کر رہی ہیں اور شہر کا اوسط اے کیو آئی 320 سے 360 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ریکارڈ ہوا جب کہ شہر کے مختلف مقامات پر ائیر کوالٹی انڈیکس 450 تک پہنچ گیا۔ محکمے کے مطابق فضا میں آلودگی کی سطح انتہائی بلند ضرور ہے تاہم فی الوقت صورتحال قابو سے باہر نہیں ہوئی، دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے تک فضائی معیار میں کچھ بہتری آنے کی توقع ہے۔
بین الاقوامی فضائی نگرانی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کے سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے جبکہ برکی روڈ، شاہدرہ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد مقامات پر اے کیو آئی 500 درج ہوئی۔
پنجاب بھر میں اس وقت متعدد شہر شدید فضائی آلودگی کے زون میں داخل ہو چکے ہیں جن میں ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی شامل ہیں جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا۔ مختلف علاقوں میں 286 سے 601 تک کے پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ سامنے آئے جنہیں ماہرین نے مضر صحت قرار دیتے ہوئے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کی ہدایات جاری کی ہیں۔