18 سالہ امریکی طالبہ نے ہوٹل میں بچے کو جنم دیکر کھڑکی سے پھینک دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پیرس(نیوز ڈیسک)فرانسیسی پراسیکیوٹرز اور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کے روز پیرس میں 18 سالہ امریکی ماں نے اپنے نوزائیدہ بچے کو کھڑکی سے باہر پھینک دیا، جس کے نتیجے میں بچے کی موت واقع ہوگئی۔نجی چینلمیں شائع فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق استغاثہ کے دفتر نے بتایا کہ خاتون نے مشرقی پیرس کے قدیم ہوٹل کی دوسری منزل کی کھڑکی سے نوزائیدہ بچے کو پھینک دیا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ بچے کی ہنگامی بنیاد پر دیکھ بھال کی گئی، لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکا، پولیس ذرائع نے بتایا کہ رابرٹ ڈیبری ہسپتال میں صبح 7 بج کر 45 منٹ پر بچے کی موت ہو گئی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہوٹل کے سامنے کپڑے میں لپٹا ہوا ایک بچہ جس کی ناف بھی جڑی ہوئی تھی، ملنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی تھی، ذرائع کے مطابق 18 سالہ امریکی طالبہ نے ہوٹل کی دوسری منزل پر ایک کمرے میں بچے کو جنم دیا، اور پھر اپنے بچے کو کھڑکی سے باہر پھینک دیا۔
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے قتل کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ نوجوان خاتون جو یورپ میں سفر کرنے والے نوجوانوں کے ایک گروپ کا حصہ تھی، اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ ماں کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں زچگی کے بعد اس کا علاج ہونا تھا۔پیرس میچ نے اپنی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بچے کی ماں امریکا کے دیگر طالب علموں کے ساتھ پیرس کے مطالعاتی دورے پر تھی۔
عمران خان مزید 10 ماہ رہا ہوتے نظر نہیں آ رہے:فیصل واوڈا کا دعویٰ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ پھینک دیا بچے کو بچے کی
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔
بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔
اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔
تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔
Post Views: 5