اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں سے متعلق کیس کا ریکارڈ طلب
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیکرٹری داخلہ اور سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے فیصل فرید چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کردیے۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کی عدالت طلبی
اس موقع پر فیصل فرید چوہدری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق اختیارات عدالت کے پاس ہوتی ہے، جس درخواست کا رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا وہ مختلف نوعیت کی درخواست کورٹ ون میں زیر سماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ توہینِ عدالت کی درخواست عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی تناظر میں دائر کردی گئی ہے، عدالت نمبر ایک میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی محدود ملاقاتوں سے متعلق درخواست زیر سماعت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری
فیصل فرید چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ درخواست بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات نہ کرانے کی ہے، سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت ملاقاتوں کی یقین دہانی کرائی تھی، یقین دہانی پر توہین عدالت کی درخواست نمٹائی گئی مگر اس کے باوجود ملاقات نہیں کرائی جارہی۔
اس پر عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں سے متعلق کیس کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Adiala Jail imran khan islamabad high court.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی درخواست خان کی
پڑھیں:
امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
امریکی عدالت نے پاکستانی نژاد تاجر محمد آصف حفیظ کو منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، آصف حفیظ کو دو سنگین الزامات میں سزا دی گئی ہے۔
آصف حفیظ کو اگست 2017 میں لندن سے گرفتار کیا گیا تھا، اور تین برس قبل انہیں امریکا منتقل کیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی فیصلہ سنایا کہ حراست میں گزارا گیا وقت سزا میں شامل کیا جائے گا، یعنی آصف حفیظ 2033 میں اپنی سزا مکمل کریں گے۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی حکم دیا گیا کہ آصف حفیظ کے وہ اثاثے جو منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک ہیں، انہیں ضبط کر لیا جائے۔
یہ مقدمہ عالمی سطح پر منشیات کے خلاف کارروائیوں میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔