سانحہ بلدیہ کیس، حماد صدیقی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رجوع کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے بتایا گیا کہ تقی حیدر، حماد صدیقی اور خرم نثار مفرور ہیں، تقی حیدر سے متعلق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو کاغذات بھجوا دیئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کراچی کے کیس میں مفرور ملزم حماد صدیقی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عالیہ سندھ نے مفرور ملزم خرم نثار سے متعلق محکمہ داخلہ سندھ کے فوکل پرسن کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے بتایا گیا کہ تقی حیدر، حماد صدیقی اور خرم نثار مفرور ہیں، تقی حیدر سے متعلق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو کاغذات بھجوا دیئے ہیں۔ فاضل عدالت نے ہدایت کی کہ مفرور ملزم حماد صدیقی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کی مدد لی جائے، ملزم کو انٹرپول کے حکام سے رجوع کرکے گرفتار کیا جائے۔
یاد رہے کہ 11 ستمبر 2023ء کو سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان عبدالرحمٰن بھولا اور زبیر چریا کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کردی تھیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدی فیکٹری کے مجرموں کو سزا دینے کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنایا تھا، عدالت نے عبدالرحمٰن بھولا اور زبیر چریا کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ملزمان کی پھانسی کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے عمر قید کی سزا پانے والے چاروں ملزمان شاہ رخ، فضل، ارشد محمود، علی محمد کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کر لی تھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ کے خلاف کی سزا
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔