Islam Times:
2025-07-26@14:48:18 GMT

سانحہ کنن پوشپورہ، میرپور میں سیمینار کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

سانحہ کنن پوشپورہ، میرپور میں سیمینار کا انعقاد

سیمینار کا بنیادی مقصد بھارتی قابض افواج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری صنفی بنیادوں پر جنگی جرائم کو اجاگر کرنا تھا، جو جنسی تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کے زیراہتمام میرپور میں سانحہ کنن پوشپورہ کے بارے میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق "کنن پوشپورہ، بھارتی قابض افواج کے ذریعے صنفی جنگی جرم بین الاقوامی قانون کے تناظر میں” کے عنوان سے سیمینار کا اہتمام پی جی ڈگری کالج برائے خواتین میرپور کے تعاون سے کیا گیا۔سیمینار میں فیکلٹی ممبران، عملہ، انتظامیہ اور طالبات نے شرکت کی۔ سیمینار کا بنیادی مقصد بھارتی قابض افواج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری صنفی بنیادوں پر جنگی جرائم کو اجاگر کرنا تھا، جو جنسی تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ تقریب کا مقصد طلبہ میں جموں و کشمیر میں قابض فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا بھی تھا۔ 23 فروری 1991ء کی شب ضلع کپواڑہ کے گائوں کنن اور پوش پورہ میں بھارتی فوج کی 4 راجپوتانہ رائفلز کے اہلکاروں نے 100 کے قریب کشمیری خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ بھارتی فوج کی درندگی کا نشانہ بننے والی خواتین کی عمریں 12 سے 60 سال کے درمیان تھیں۔ یہ خوفناک جرم جدوجہد آزادی کشمیر کے تاریک ترین ابواب میں سے ایک ہے۔

متاثرہ خواتین 34سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف سے محروم ہیں جبکہ مجرموں کو کالے قوانین کے تحت تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ بھارت اس سفاکانہ واقعے کی آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کرانے میں مسلسل ناکام رہا ہے بلکہ اس کے برعکس وہ اس سانحے کی تحقیقات میں تاخیر کی کوشش کر رہا ہے۔ سیمینار میں بھارتی افواج کے مظالم اور اس اندوھناک واقعے کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا گیا۔ یہ واقعہ بھارت کے نظام انصاف پر بھی ایک بدنما داغ ہے۔ کالج کی پرنسپل پروفیسر شگفتہ زرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہر جگہ انصاف کی راہیں مسدود ہو رہی ہوں، تو ہمیں مظلوموں کی آواز بننا ہو گا۔ نئی نسل کو بھارتی قابض افواج کے مظالم اور ان کے سنگین جرائم کے بارے میں آگاہی فراہم کی جانی چاہیے۔ پروفیسر شازیہ نسرین نے بین الاقوامی قوانین کے تحت خواتین کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران جنسی تشدد کو جنیوا کنونشنز کے تحت جنگی جرم قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے 1949ء کے چوتھے جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 27 کا حوالہ دیا، جس کے دوران جنگ کے دوران زیادتی اور بے حرمتی کو سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم اسٹیٹیوٹ کا حوالہ بھی دیا، جس کے مطابق جنسی تشدد بشمول عصمت دری، آرٹیکل 7 اور 8 کے تحت جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ولید رسول نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر قابض طاقت آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لیے ظلم کا سہارا لیتی ہے، مگر آج کے دور میں ظلم کو زیادہ دیر تک چھپایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو سمجھنا ہو گا کہ مقبوضہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، خاص طور پر کشمیری خواتین کی حالت زار سے انہیں آگاہ ہونا چاہیے تاکہ وہ غلامی اور آزادی میں فرق کو پہچان سکیں۔ سیمینار کا اختتام اس مطالبے کے ساتھ ہوا کہ کنن پوشپورہ کیس پر بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی جائے اور متاثرین کو فوری انصاف فراہم کیا جائے۔ سیمینار کی دیگر مقررین بشمول حفصہ نعمان، عائشہ ذاکر، رفعت بتول اور مومنہ عزیز نے بھی کنن پوشپورہ میں ہونے والے مظالم کی مذمت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بین الاقوامی کنن پوشپورہ سیمینار کا کو اجاگر کے تحت رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر زیدی نے کہا کہ عالم اسلام اور عرب ممالک امریکی کاسہ لیسی چھوڑ کر اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کی ہر ممکنہ مدد کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے غزہ کے مظلومین کی حمایت اور غاصب اسرائیل کے خلاف خوجہ اثنا عشری جامع مسجد کھارادر کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر نمازیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے کہا کہ غزہ کی عوام پر انسنایت سوز مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسرائیلی بمباری کے بعد اب انھیں بھوک و قحط سے مارا جا رہا یے، عالمی برادری بالخصوص اقوام اسلام اور پڑوسی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ غزہ کے مظلومین کیلئے امداد کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسلمان سالوں سے عالم اسلام کی جنگ لڑ رہے ہیں، اگر اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قابض ہو جائے تو پھر وہ دوسرے اسلامی ممالک کا بھی رخ کرے گا، اس لئے ضروری ہے کہ عالم اسلام اور عرب ممالک امریکی کاسہ لیسی چھوڑ کر اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کی ہر ممکنہ مدد کریں۔

احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ مبشر حسن، صوبائی رہنما ناصر الحسینی، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صابر ابو مریم، تحریک بیداری امت مسلمہ کے رہنما یاور عباس اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مقررین نے امریکا کی مسلم ممالک کو ابراہیم اکارڈ معاہدے پر زبردستی حمایت کروانے کی دھمکیوں کی شدید مذمت کی۔ مظاہریں نے امریکا اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔ احتجاجی مظاہرہ کے اختتام پر امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ،آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد
  • سکردو میں کانفرنس بعنوان "حسین شناسی و کربلائے عصر میں ہماری ذمہ داریاں" (2)
  • پاک بحریہ کے لیے تیار کردہ گن بوٹ پی این ایس ساہیوال PNS SAHIWAL کی لائونچنگ تقریب کا انعقاد
  • خاموش سمندر کی گواہی: دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز کتنے سال بعد دریافت کرلیاگیا
  • خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
  • میرپور خاص میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کا انکشاف