فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2025 )کاشتکاروں کو موسمیاتی موافق فصلیں اگانے کی ضرورت ہے کیونکہ بدلتے ہوئے موسمی نمونوں نے پاکستان میں گندم، کپاس اور چاول جیسی اہم فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے جس سے زرعی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

زرعی ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی مختلف شعبوں کو متاثر کر رہی ہے اور زرعی شعبہ بھی اس سے مستثنی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پاکستان جیسے ممالک کے لیے تشویش کا باعث ہیں جو کاشتکاری پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسم کے شدید واقعات کاشت کے انداز کو متاثر کر رہے ہیں اور زرعی پیداواری صلاحیت کو کم کر رہے ہیں.

انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لیے موافقت پذیر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہم موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھاری سیلاب، سکڑتے ہوئے پانی کے وسائل اور غیر متوقع موسمی نمونوں کی صورت میں دیکھ رہے ہیں اس بدلتے ہوئے منظر نامے نے حالیہ برسوں میں مختلف علاقوں میں فصلوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے اور مستقبل میں صورتحال خراب سے بدتر ہونے کا امکان ہے جس سے گندم، چاول، کپاس اور دیگر فصلوں کی پیداوار متاثر ہو گی.

انہوںنے مطالبہ کیاکہ ایسے حالات میںیہ پالیسی سازوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام بڑی فصلوں کے لیے موسمیاتی لچکدار بیج متعارف کرانے کے لیے بھاری فنڈز مختص کریں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم روایتی کاشتکاری کے طریقوں پر قائم رہے تو ہماری معیشت کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا انہوں نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی کم پیداواری صلاحیت کی وجہ سے بہت کم ہو رہی ہے ایسی صورتحال جو ملک میں غربت اور بے روزگاری میں اضافہ کر رہی ہے.

زرعی ماہر معاشیات نے کہا کہ غیر متوقع موسم زرعی نمونوں میں خلل ڈال رہا ہے ہمیں طوفان سے نمٹنے کے لیے جنگلات کے احاطہ کی اشد ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے ہم ایک گمراہ کن انداز اختیار کر رہے ہیں اور عناصر کو محض چند پیسوں کے لیے درختوں کی کٹائی کے لیے کھلا ہاتھ دیا گیا ہے . انہوں نے کہااسی طرح ہم صنعتی اخراج کو روکنے سے قاصر ہیں جن کی فیکٹریوں کو ہوا میں زہر پھیلانے کی اجازت دی گئی ہے لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں ترقی پسند کسان عمران حسین نے بتایا کہ حکومت کی متضاد پالیسیاں اور موسمیاتی تبدیلی فارم کی پیداواری صلاحیت پر بہت زیادہ اثر ڈال رہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان گندم، چاول اور دیگر فصلوں کے پیداواری اہداف کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے موسمیاتی تبدیلی انہوں نے کہا کہ رہے ہیں رہی ہے کے لیے

پڑھیں:

کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ کے پی صوبے کے حکمرانوں کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی بہتری کے لیے ہم مل بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔

خیبر پختونخوا کے گورنر کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں، ہر صوبے اور علاقے کے فیصلے وہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں این ایف سی کے لیے تیار کرنی چاہیے۔

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

متعلقہ مضامین

  • ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا
  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی