عمران خان نے چیئر مین پی سی بی محسن نقوی سے استعفے کا مطالبہ کردیا، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ ان کی بانی تحریک انصاف سے صرف 10 منٹ کی مختصر ملاقات ہوئی ہے ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر بانی پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کےوکیل فیصل چودھری نےمیڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ محسن نقوی کی سربراہی میں پاکستان کرکٹ کو تباہ کر دیا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ٹیم عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر نہیں آ سکی۔
شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی ممکن ہے یا نہیں؟ سلمان اکرم راجہ کا بڑا بیان آگیا
بانی تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری کا مزیدکہنا تھا کہ جیل میں صحت سے متعلق خبروں پر بھی بانی پی ٹی آئی نے وضاحت دی اور ایسی کسی بھی قیاس آرائی کو مسترد کر دیا ہے وکالت نامے سات دن پہلے جمع کروا دیے گئے تھے لیکن تاحال ان پر دستخط نہیں کیے جا رہےانتظار کے باوجود ابھی بھی وکالت دستخط نہیں کیے گئے،رجسٹرار جوڈیشل آئیں گے تو وہ دستخط کریں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
آپ ہمارے ورکرز کے گھروں پر چھاپے ماریں، اتحاد ایسے نہیں چلتے: فیصل کنڈی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے باوجود کاشتکار کو اسلام آباد جانا پڑتا ہے، کے پی اور پنجاب میں حالات ٹھیک نہیں۔ سندھ میں وفاق حالات خراب کر رہا ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایک سال بعد بھی نہیں بلایا جا رہا، اتحاد ایسے نہیں چلتے کہ آپ ہمارے ورکروں کے گھروں پر چھاپے بھی ماریں، پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ کہیں یہ پھٹ نہ جائے۔ وہ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ کے ڈیرے رجوعہ سادات میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ کنونشن سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ، عنایت علی شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ندیم افضل چن، نوید چودھری، صدر پیپلز پارٹی فیصل آباد ڈویژن عنایت علیشاہ، رائے شاہ جہاں کھرل، چودھری اختر علی چھوکر، ارشد جٹ، احسن رضوی، مظہر کسہلوں، تنویر موھل، چودھری اعجاز، عائشہ نواز چودھری، سکینہ چودھری، میاں اشفاق، فیاض بھٹی، سید کلیم علی امیر، سید علی رضا زیدی، رائو بابر جمیل، حسین ترمذی، سمیت پارٹی رہنمائوں، کارکنوں اور عمائدین شہر بھی موجود تھے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم حکومت کے شوقین ہوتے تو ہمارے دس وزیر ہوتے۔ بلاول بھٹو وزیر اعظم بننا چاہتے تو اب بھی بن سکتے تھے مگر ہم نے جمہوریت کو آگے رکھا۔ 2013ء میں پر امن صوبہ پی ٹی آئی کو دیا، آج اس کے وزراء آپس میں لڑ رہے ہیں، پی ٹی آئی کی کرپشن کا اگر کسی کو نہیں پتہ تو وہ صرف نیب اور پولیس کو نہیں، تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنے تک ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہونگے۔