اسرائیلی جنگی جرائم پر احتجاج کرنے والے دو طلباء امریکی یونیورسٹی سے بے دخل
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
مظاہروں کو منظم کرنے والے گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یونیورسٹی سے پہلی سرکاری بے دخلی کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ بانی کالج انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ ایک سمسٹر میں خلل ڈالنے کا نتیجہ تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کے برنارڈ کالج نے دو طالب علموں کو غزہ میں فلسطین کے حامی اور اسرائیل مخالف مظاہروں میں حصہ لینے پر یونیورسٹی بدر کر دیا ہے۔ مظاہروں کو منظم کرنے والے گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یونیورسٹی سے پہلی سرکاری بے دخلی کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ بانی کالج انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ ایک سمسٹر میں خلل ڈالنے کا نتیجہ تھا۔ سات اکتوبر 2023ء کو غزہ پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے شروع کی گئی نسل کشی کی جنگ کے خلاف امریکہ میں کئی مہینوں تک احتجاج کی لہر پیدا کی تھی جس نے اسرائیل کے لیے واشنگٹن کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
کولمبیا یونیورسٹی میں نسل پرستی کے خلاف سرگر ایک گروپ نے کہا کہ یہ اقدام کولمبیا کی فیکلٹی سے پہلی باضابطہ اخراج ہے۔ گروپ نے طلبہ کی بے دخلی کو اسرائیلی جنگی مشین سے دستبرداری کا مطالبہ کرنے والے طلباء کے خلاف جبر کی مہم میں ایک خطرناک مثال قرار دیا۔
اس کے برعکس کولمبیا یونیورسٹی نے کہا کہ گذشتہ ماہ جدید اسرائیل کی تاریخ پر ایک لیکچر میں مظاہرین کی طرف سے پرتشدد تصاویر والے کتابچے تقسیم کرنے سے خلل پڑا۔ یونیورسٹی نے پیر کو کہا کہ اس نے سرگرمی میں حصہ لینے والے دو طلبا کو جو اس کے ایک ذیلی ادارے میں زیر تعلیم تھے کو تادیبی کارروائی کے لیے ان کے آبائی ادارے کو بھیجا تھا اور ان پر کیمپس سے پابندی لگا دی تھی۔ برنارڈ کالج نے کہا کہ طلباء کو ہمیشہ ایک غیر معمولی اقدام ہوتا ہے، لیکن اسی طرح تعلیمی تجربے کے احترام، شمولیت اور سالمیت کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ فلسطین کی حمایت میں احتجاج جو کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہوا ملک بھر کی 50 سے زائد دیگر یونیورسٹیوں میں پھیل گیا تھا۔ پولیس نے 3,100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا، جن میں زیادہ تر طلباء اور فیکلٹی ممبران تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونیورسٹی سے کرنے والے نے کہا کہ گروپ نے کے لیے
پڑھیں:
خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟
ایرانی بحریہ کے ہیلی کاپٹر نے گزشتہ روز خلیج عمان میں ایرانی سمندری حدود کے قریب آنے کی کوشش کرنے والے ایک امریکی تباہ کن جنگی جہاز کو سخت وارننگ جاری کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی بحری جہاز یو ایس ایس فٹزجیرالڈ ایرانی نگرانی کے علاقے کی جانب بڑھ رہا تھا، جس پر ایرانی بحریہ کے تیسرے بحری ریجن (نبوّت) نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اپنے فضائی یونٹ کو متحرک کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہمارا ہاتھ ٹریگر پر ہے‘، سینیئر ایرانی اہلکار کی اسرائیل اور امریکا کو سخت وارننگ
ایرانی فوجی ہیلی کاپٹر نے امریکی جہاز کے اوپر پرواز کی اور واضح الفاظ میں راستہ بدلنے کی ہدایت دی ایرانی فوجی ذرائع کے مطابق، امریکی جہاز نے ہیلی کاپٹر کو پیچھے ہٹنے کے لیے دھمکی بھی دی۔
اس کے باوجود ایرانی پائلٹ نے مشن جاری رکھا اور امریکی جنگی جہاز سے ایک بار پھر علاقے سے ہٹنے کا مطالبہ کیا۔ جب امریکی جہاز نے دوبارہ دھمکی دی تو ایرانی فضائی دفاعی کمان نے مداخلت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہیلی کاپٹر مکمل طور پر دفاعی نظام کی نگرانی میں ہے اور امریکی بحری جہاز کو جنوب کی طرف واپس جانے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: ایران کی جوہری مذاکرات میں واپسی امریکا کے دوبارہ حملہ نہ کرنے سے مشروط
ایرانی بحریہ کی مستقل مزاحمت اور فضائی دفاع کی حمایت کے بعد، بالآخر امریکی جنگی جہاز کو اس علاقے سے پیچھے ہٹنا پڑا جو ایرانی نگرانی میں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ایرانی بحری جہاز تباہ کن جنگی جہاز دفاعی نظام سمندری حدود فضائی دفاع فضائی یونٹ مزاحمت ہیلی کاپٹر یو ایس ایس فٹزجیرالڈ