کراچی:

نارتھ کراچی کے ننھے صارم کے اغوا اور قتل کیس کو50  روز گر گئے، تفتیش میں تاحال کوئی اہم پیش رفت نہ ہوسکی ، ننھے صارم کی جدائی کے غم میں نڈھال والدین انصاف کے منتظر ہیں ، ننھا صارم 7 جنوری کو اپنی رہائشی عمارت بیت العنم اپارٹمنٹ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش 18 دن کے بعد اسی کی رہائشی عمارت کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔

تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے رہائشی پروجیکٹ بیت العنم اپارٹمنٹ سے ننھے صارم کے مبینہ اغوا اور قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں ، واقعے کو 50 روز گزرنے کے باوجود تفتیش میں کوئی اہم پیش رفت نہ ہوسکی ، کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے بنائی گئی خصوصی ٹیم کی تفتیش کو بھی بریکیں لگ گئی ہیں۔

صارم کیس کے حوالے سے ڈی آئی جی ویسٹ عرفان  علی بلوچ نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک کی تفتیش ، شواہد ، حالات و واقعات ننھے صارم کی میڈیکل رپورٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطابقت نہیں رکھتے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق صارم کومبینہ اغوا کے 5 روز بعد قتل کیا گیا اور صارم کو زیادتی  کا بھی نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کی خصوصی ٹیم صارم کی مڈیکل رپورٹ اورپوسٹ مارٹم رپورٹ پر خدشات کا اظہار کر رہی تھی کہ شاید ایسا نہ ہوا ہو کیوںکہ واقعہ ایک رہائشی پروجیکٹ میں پیش آیا ہے، پولیس نے پورے کراچی سے کرائم سین یونٹ ٹیموں کو طلب کر کے ایک ایک فلیٹ کی تلاشی لی ہمیشہ اس بات پر بھی شک تھا کہ صارم کو ان فلیٹوں میں نہیں رکھا گیا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کی تفتیش اور میڈیکل رپورٹ میں کوئی مطابقت نہیں بن رہی تھی اس لیے انھوں نے فارنزک ماہرین پر مشتمل بورڈ بنانے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے سفارش کی ہے تاکہ ننھے صارم کے پراسرار طور پر لاپتا ہونے اور اس کی لاش ملنے کے واقعے کی تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

انھوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ نے ہماری سفارش پر محکمہ داخلہ کو خط لکھا ہے اور فارنزک ماہرین پر مشتمل ایک بورڈ بنانے کی درخواست کی ہے ، انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ آنے والے چند روز میں فارنزک ماہرین پر مشتمل بورڈ تشکیل دیدیا جائے گا تاکہ پولیس کی تفتیش اور میڈیکل رپورٹ کے درمیان آنے والے اختلافات کو نہ صرف دور کیا جاسکے بلکہ فارنزک ماہرین پولیس کے پاس موجود نمونوں کا جائزہ لے سکیں گے اور تفتیش کا کوئی نتیجہ نکل سکے۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ مقتول صارم کے اہلخانہ یہ ہی چاہتے ہیں کہ یہ معمہ حل کیا جائے،  ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ صارم کیس میں زیر حراست تمام افراد ذاتی مچلکوں پر رہا ہیں اور مشتبہ افراد کو شہر نہ چھوڑنے کی شرط پررہا کیا گیا ہے۔ 

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان فارنزک ماہرین نے بتایا کہ ننھے صارم انھوں نے کی تفتیش صارم کے صارم کی

پڑھیں:

کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ اور گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد کے ہمراہ ”آؤ کراچی سرسبز بنائیں“ کے عنوان سے شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ افتتاحی تقریب گلشن اقبال بلاک 16 کے محمود غزنوی پارک میں منعقد ہوئی، جس میں جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین، وائس چیئرمین اور دیگر بلدیاتی نمائندے بھی شریک ہوئے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرم موسم کی شدت کے پیش نظر ایک لاکھ درخت لگائے گی، مہم کی نگرانی ٹاؤن اور یوسی چیئرمینوں سمیت بلدیاتی نمائندے کریں گے تاکہ یہ عمل مؤثر اور مربوط انداز میں آگے بڑھے۔ انہوں نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی بہتری کے وعدے صرف زبانی رہے، عملی اقدامات صفر ہیں، سندھ حکومت کے وعدے کے مطابق 50 ہزار درخت کہاں گئے؟ سندھ انوائیرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور دیگر متعلقہ ادارے کیوں غائب ہیں؟

منعم ظفر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کرپشن اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی ماحولیاتی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے، جن میں 9 ٹاؤنز میں 155 سے زائد پارکس کی بحالی، “روڈ سائیڈ جنگل” اور “اربن فارسٹ” کے منصوبے شامل ہیں۔ گلبرگ اور لیاقت آباد ٹاؤن میں ہزاروں پودے لگائے گئے اور ان کے تحفظ کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں، ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی نے پانی کے مسئلے پر بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بی ایریا بلاک 10 اور 20 میں “واٹر ہارویسٹنگ پروجیکٹ” کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ بارش اور وضو کے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے، کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 500 ارب روپے درکار ہیں۔ ہر ٹاؤن کو 2 ارب روپے کی ترقیاتی فنڈنگ ہونی چاہیئے، کراچی صوبائی بجٹ کا 96 فیصد فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا جائز حصہ نہیں دیا جاتا، اور جو رقم ملتی ہے وہ بھی کرپشن کی نذر ہو جاتی ہے۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ 749 میں سے 400 خطرناک عمارتیں صرف ضلع جنوبی میں واقع ہیں۔ انہوں نے وزیر بلدیات سے سوال کیا کہ 80 گز کے پلاٹ پر 8 منزلہ عمارت کی اجازت کون دیتا ہے؟ کراچی اب کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے، درختوں کی کمی خطرناک ماحولیاتی مسائل کو جنم دے رہی ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت (WHO) اور دیگر عالمی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر 7 افراد کے لیے ایک درخت ہونا ضروری ہے جبکہ کراچی میں 1000 افراد کے لیے صرف ایک درخت ہے، 2016ء کی ہیٹ ویو میں ہزاروں افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ایسی صورتحال میں کمیونٹیز کو یکجا ہو کر شجرکاری کی ضرورت و اہمیت کو عام کرنا ہوگا، کیونکہ آج لگایا گیا درخت آنے والی نسلوں کی حفاظت ہے، یہ مہم کراچی کی فضا کو بہتر بنانے کی ایک بڑی اور اہم کاوش ہے جو صرف جماعت اسلامی نہیں بلکہ ہر شہری کی شراکت سے کامیاب ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی میں تاوان کی غرض سے اغوا کی گئی بچی کس طرح بازیاب ہوئی؟
  • اغوا برائے تاوان
  • راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کی گھناؤنی واردات، دوران تفتیش ہوش ربا انکشاف
  • کراچی: سفاک شوہر نے بیوی کا گلہ کاٹ کر قتل کردیا
  • کراچی کو سرسبز بنانے کیلئے جماعت اسلامی کی ایک لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز
  • بھارت: جعلی سفارت خانہ چلانے والا ملزم گرفتار
  • سوتیلی بیٹی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
  • کراچی: شوہر کے مبینہ بدترین تشدد سے کوما میں جانے والی نوبیاہتا دلہن انتقال کرگئی
  • رحیم یار خان؛ پولیس کی کچہ کریمنلز کے خلاف کارروائی، دو مغوی بازیاب