استقبالِ رمضان، اے آئی سافٹ وئیر جو پاکستانی خواتین کو کھانا بنانے کی بے شمار تراکیب بتاتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
رمضان کی آمد کے ساتھ ہی جہاں عبادات کی محفلیں سجتی ہیں، وہیں ہر گھر میں دسترخوان پر طرح طرح کے پکوانوں کی رونق لگ جاتی ہے۔ویسے تو ہر گھر میں معمول کے مطابق صرف 1 سے 2 ڈشز بنتی ہیں لیکن رمضان المبارک میں دستر خوان پر ان ڈشز کی تعداد دوگنا سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔ یوں ہر گھر کا دسترخوان گھر والوں کی استطاعت کے مطابق رمضان کے پکوانوں سے فوڈ فیسٹول کا سا سماں پیش کر رہا ہوتا ہے۔
تاہم قابل غور بات یہ ہے کہ رمضان المبارک میں سحری اور خاص طور پر افطار میں سب سے مشکل کام یہی ہوتا ہے کہ آخر آج کیا کچھ بنایا جائے۔ کیونکہ زیادہ تر وہی ڈشز بن رہی ہوتی ہیں جو رمضان میں روزانہ بنتی ہیں۔ان ڈشز کو شروع کے روزوں میں تو روزانہ کی بنیاد پر شوق سے کھا لیا جاتا ہے مگر چند روزوں کے بعد یکسانیت کے سے تنگ آکر روزہ دار کچھ منفرد اور مزید مزے دار کھانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیےعالمی ذائقہ: رمضان میں تیار کیے جانے والے مزیدار روایتی پکوان
رمضان المبارک ایک ایسا مہینہ ہے جس میں روزے رکھنے اور عبادات کے ساتھ ساتھ کھانا پکانے کے کام میں بھی بہت محنت لگتی ہے۔ خواتین کے لیے جو اس ماہ میں دیگر گھریلو ذمہ داریوں کو بھی بخوبی نبھاتی رہی ہوتی ہیں، کھانا بنانے کا عمل بعض اوقات تھکا دینے والا ہو سکتا ہے۔ تاہم ٹیکنالوجی کی مدد سے یہ عمل کافی آسان اور خوشگوار بنایا جا سکتا ہے۔ اب مختلف سافٹ ویئرز اور موبائل ایپس موجود ہیں جو خواتین کی رمضان کے دوران کھانا پکانے کی فکرمندی کو کم کر سکتی ہیں۔
پاکستانی گھریلو خواتین کے ان مسائل کو دور کرنے کے لیے چند ایسے اے آئی سافٹ وئیر ہیں جہاں نہ وہ صرف کھانے کی نئی ترکیبیں دیکھ سکتی ہیں بلکہ کچھ سافٹ ویئرز میں اگر وہ اپنے کچن میں موجود اشیائے خورونوش کی فہرست سافٹ ویئر کو بتائیں تو وہ ان چیزوں کی بنیاد پر مختلف ڈشز اور ان کی تراکیب تجویز کرتا ہے۔
ایزی ریسیپیز (Easy Recipes)
آسان ریسیپیز ایک سادہ اور آسان ایپ ہے جو مختلف قسم کے کھانوں کی ترکیبیں فراہم کرتی ہے۔ اس میں خاص طور پر رمضان کے لیے سادہ اور صحت مند پکوانوں کی ترکیبیں شامل ہیں جو کم وقت میں بنائی جا سکتی ہیں۔ اس میں تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ترکیبوں کی وضاحت کی جاتی ہے، تاکہ خواتین کسی بھی پیچیدہ ترکیب کو آسانی سے بنا سکیں۔
ترکیب ڈاٹ کام (Tarkib.
com)
پاکستانی خواتین کے لیے ’ترکیب ڈاٹ کام‘ ایک مشہور ویب سائٹ ہے جو مختلف کھانوں کی ترکیبوں کا مجموعہ فراہم کرتی ہے۔ اس ویب سائٹ پر رمضان کے دوران افطار، سحری، اور کھانے کے لیے بہت ساری آسان اور کم وقت میں تیار ہونے والی ترکیبیں پیش کی جاتی ہیں۔ خواتین اپنے موبائل پر اس ویب سائٹ کا استعمال کر کے فوری طور پر کھانے کی ترکیبیں تلاش کر سکتی ہیں۔ اس میں انہیں مکمل رہنمائی مل سکتی ہے۔
ڈنر ٹائم ایپ (Dinner Time)
ڈنر ٹائم ایپ ایک اور ایسی ایپ ہے جو مخصوص طور پر افطار اور سحری کے کھانوں کے لیے بہترین آئیڈیاز فراہم کرتی ہے۔ اس ایپ میں آپ کو کھانے کی ترکیبیں، اجزاء اور تیاری کے طریقے اس طرح ملیں گے کہ آپ کم وقت میں ذائقہ دار کھانے بنا سکیں۔ اس کے علاوہ، یہ ایپ آپ کو روزانہ کی خریداری کی فہرست بھی فراہم کرتی ہے تاکہ آپ ضروری اشیا کو نہ بھولیں۔
(AllRecipes)آل ریسیپیز
آل ریسپیز ایک اور مفید ایپ ہے جس میں پاکستانی کھانوں سمیت دنیا بھر کی مختلف اقسام کی ریسیپیز موجود ہیں۔ اس ایپ میں صارفین اپنی پسند کے کھانے کے اجزاء یا کیٹیگریز کو سرچ کر کے آسانی سے ریسیپیز حاصل کر سکتے ہیں۔
(ChefBot)شیف بوٹ
شیف بوٹ ایک چیٹ بوٹ ایپ ہے جو آپ سے بات کر کے آپ کے لیے مختلف ریسیپیز تجویز کرتی ہے۔ یہ ایپ آپ کی پسندیدہ اجزاء یا کھانے کی نوعیت کے مطابق آپ کو مخصوص ریسیپیز فراہم کرتی ہے، جو رمضان میں کھانے بنانے کے عمل کو مزید سہل بنا سکتی ہے۔
میز کچن ایپ (Miz Kitchen App)
میز کچن ایپ ایک اور نیا سافٹ ویئر ہے جو خواتین کو خاص طور پر کھانا پکانے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔ اس میں رمضان کے دوران افطار کے لیے تیار کیے جانے والے پکوانوں کی تفصیل، ترکیب اور تیاری کے طریقے شامل ہیں۔ اس ایپ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ آپ کو کھانے کی ترکیب کے علاوہ اس کے غذائی فوائد کے بارے میں بھی آگاہ کرتی ہے۔
یہ بھی دیکھیےرمضان اسپیشل: چکن ویجیٹیبل سینڈوچ بنانے کا آسان طریقہ
اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں متعدد سافٹ ویئرز اور ایپس موجود ہیں جو رمضان کے دوران خواتین کو کھانا پکانے میں آسانی فراہم کر سکتی ہیں۔ چاہے آپ کو وقت کی کمی ہو یا نیا کچھ بنانے کا ارادہ ہو، ان سافٹ ویئرز کی مدد سے کھانا پکانا نہ صرف آسان بلکہ مزیدار بھی بن سکتا ہے۔ ان ایپس کی مدد سے خواتین نہ صرف وقت بچا سکتی ہیں بلکہ رمضان میں صحت مند اور لذیذ کھانوں کی تیاری بھی کر سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افطار پکوان رمضان المبارک سحر کھانے کی تراکیبذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افطار پکوان رمضان المبارک رمضان کے دوران رمضان المبارک فراہم کرتی ہے کر سکتی ہیں کی ترکیبیں سافٹ ویئرز کی ترکیب فراہم کر کھانے کی کے لیے ہیں جو
پڑھیں:
امریکہ، ییل یونیورسٹی میں غاصب و سفاک صہیونی وزیر کا "کچرے" کیساتھ استقبال
امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں فلسطینی حامی احتجاجی مظاہرین نے گذشتہ شب ییل یونیورسٹی میں پہنچنے والے سفاک اسرائیلی وزیر اندرونی سلامتی کا پیچھا کرتے ہوئے "شیم آن یو" کے نعرے لگائے اور سفاک صیہونی وزیر کیجانب "پانی کی بوتلیں" پھینکیں اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سفاک وزیر ہوم لینڈ سکیورٹی اتمار بن گویر کا امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں واقع قدیم ییل یونیورسٹی (Yale University) آمد پر "کچرے کی بوتلوں" اور "شیم آن یو" کے نعروں کے ساتھ استقبال کیا گیا ہے۔ اس بارے اتمام بن گویر کے وزارتی دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق گذشتہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے؛ انتہاء پسند صیہونی وزیر اندرونی سلامتی اتمار بن گویر کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ امریکہ میں بھی انتہاء پسند صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آ جانے کے بعد اب یہ پابندی ہٹا دی گئی ہے جس کے بعد اتمار بن گویر کی جانب سے گذشتہ روز امریکہ کا اولین دورہ انجام پایا۔ غاصب و سفاک اسرائیلی وزیر کے سرکاری دفتر کا کہنا ہے کہ اس موقع پر امریکی ریاست کنیکٹیکٹ کی قدیمی یونیورسٹی ییل میں داخلے اور خطاب کے بعد سینکڑوں فلسطینی حامی احتجاجی طلباء نے اتمار بن گویر کا پیچھا کیا اور ییل یونیورسٹی سے نکلتے ہوئے اسے بیرونی دروازوں پر گھیر لیا جبکہ اس موقع پر "شیم آن یو" کے نعرے لگائے گئے اور اتمار بن گویر اور اس کے ساتھیوں پر "پانی کی بوتلیں" بھی پھینکی گئیں۔ - رپورٹ کے مطابق طلباء احتجاجی مظاہرین نے نہتے فلسطینی عوام کی وسیع نسل کشی اور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے افراطی حامی اتمار بن گویر کو گھیرے میں لے لینے کے بعد یونیورسٹی کے دروازوں کے سامنے "احتجاجی کیمپ" بھی نصب کر دیئے ہیں۔
واضح رہے کہ ییل یونیورسٹی میں سفاک صیہونی وزیر بن گویر کی تقریر سے قبل، ییل حکام نے "فلسطین کے حق میں دوبارہ احتجاجی مظاہروں" کے بہانے فلسطین کے حامی یونیورسٹی طلباء کے گروپ "Yalies4Palestine" کی سرکاری شناخت منسوخ کر دی تھی۔ دوسری جانب، 200 سے زائد طلباء نے غاصب و سفاک صیہونی وزیر کی یونیورسٹی آمد پر شدید احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غاصب اسرائیلی رژیم کے ساتھ اپنے "مالی تعلقات" کو مکمل طور پر منقطع کر لے جبکہ اس حوالے سے یونیورسٹی کیمپس کے مرکز میں واقع بینیک (Beinecke) اسکوائر میں احتجاجی خیمے بھی لگائے گئے ہیں جن کی تعداد اس وقت 8 ہے جن میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ احتجاجی طلباء کا کہنا ہے کہ ان کے احتجاجی کیمپ اس وقت تک نصب رہیں گے کہ جب تک ان کے تمام مطالبات منظور نہیں کر لئے جاتے!!