نیویارک: نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے اعلان کیا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل میں پناہ گزینوں کے لیے قائم پناہ گاہ جون 2025 میں بند کر دی جائے گی، جو کہ اصل معاہدے کی مدت ختم ہونے سے ایک سال پہلے کا فیصلہ ہے۔

یہ ہوٹل 1924 میں کھولا گیا اور اس کا نام امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کے نام پر رکھا گیا تھا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) کی ملکیت میں موجود یہ ہوٹل نیویارک کے گرینڈ سینٹرل ٹرمینل کے قریب واقع ہے۔

2023 میں نیویارک سٹی اور پی آئی اے کے درمیان 220 ملین ڈالر کا تین سالہ معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت 2026 تک یہ عمارت مہاجرین کے لیے بطور پناہ گاہ استعمال کی جانی تھی۔

نیویارک میں نئے مہاجرین کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو 2023 میں 4,000 افراد ہفتہ وار سے کم ہو کر 350 افراد فی ہفتہ رہ گئی ہے۔ ریپبلکن سیاستدانوں اور کاروباری طبقے کی شدید تنقید کے بعد ہوٹل کو پناہ گاہ بنانے کے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔

نیویارک وفاقی حکومت سے مالی امداد میں کٹوتیوں کا سامنا کر رہا ہے، جس کی وجہ سے مہاجرین کی دیکھ بھال مزید مشکل ہو گئی ہے۔

قبل از وقت معاہدے کی منسوخی سے پی آئی اے کی متوقع آمدنی متاثر ہو سکتی ہے، جو پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہے۔

ہوٹل میں گزشتہ ایک سال کے دوران مہاجرین کی موجودگی کے باعث عمارت کو نقصان پہنچا ہے، جس کی بحالی پر اضافی اخراجات آ سکتے ہیں۔ نیویارک سٹی حکام نے مرمت کی ذمہ داری لینے کا عندیہ دیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں کہ اخراجات کون برداشت کرے گا۔

معاہدہ قبل از وقت ختم کرنے کے اعلان کے بعد، پاکستانی اور نیویارک کے حکام کے درمیان ہوٹل کے مستقبل پر مذاکرات شروع ہونے جا رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔

بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
  • پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا
  • حکومت کا کم آمدنی والے افراد کے لیے سستے ہاؤسنگ لون متعارف کرانے کا منصوبہ
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کا رجحان