نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کا معاہدہ ختم، پی آئی اے کی 220 ملین ڈالر آمدنی خطرے میں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
نیویارک: نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے اعلان کیا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل میں پناہ گزینوں کے لیے قائم پناہ گاہ جون 2025 میں بند کر دی جائے گی، جو کہ اصل معاہدے کی مدت ختم ہونے سے ایک سال پہلے کا فیصلہ ہے۔
یہ ہوٹل 1924 میں کھولا گیا اور اس کا نام امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کے نام پر رکھا گیا تھا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) کی ملکیت میں موجود یہ ہوٹل نیویارک کے گرینڈ سینٹرل ٹرمینل کے قریب واقع ہے۔
2023 میں نیویارک سٹی اور پی آئی اے کے درمیان 220 ملین ڈالر کا تین سالہ معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت 2026 تک یہ عمارت مہاجرین کے لیے بطور پناہ گاہ استعمال کی جانی تھی۔
نیویارک میں نئے مہاجرین کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو 2023 میں 4,000 افراد ہفتہ وار سے کم ہو کر 350 افراد فی ہفتہ رہ گئی ہے۔ ریپبلکن سیاستدانوں اور کاروباری طبقے کی شدید تنقید کے بعد ہوٹل کو پناہ گاہ بنانے کے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔
نیویارک وفاقی حکومت سے مالی امداد میں کٹوتیوں کا سامنا کر رہا ہے، جس کی وجہ سے مہاجرین کی دیکھ بھال مزید مشکل ہو گئی ہے۔
قبل از وقت معاہدے کی منسوخی سے پی آئی اے کی متوقع آمدنی متاثر ہو سکتی ہے، جو پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہے۔
ہوٹل میں گزشتہ ایک سال کے دوران مہاجرین کی موجودگی کے باعث عمارت کو نقصان پہنچا ہے، جس کی بحالی پر اضافی اخراجات آ سکتے ہیں۔ نیویارک سٹی حکام نے مرمت کی ذمہ داری لینے کا عندیہ دیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں کہ اخراجات کون برداشت کرے گا۔
معاہدہ قبل از وقت ختم کرنے کے اعلان کے بعد، پاکستانی اور نیویارک کے حکام کے درمیان ہوٹل کے مستقبل پر مذاکرات شروع ہونے جا رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق پولینڈ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کی اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ملاقات میں پولینڈ کے سفیر نے واضح کیا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف نئے شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے، تاکہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پولینڈ ایک اعلیٰ سطح کا سیاسی وفد پاکستان بھیجے گا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں پولینڈ پہلے ہی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرچکا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو اس سلسلے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع آسان بنائے جا رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پولینڈ کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ توانائی کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور تجربات بھی منتقل ہوں گے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سرمایہ کاری وقت پر مکمل ہوجاتی ہے تو اس سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی پولینڈ کے لیے بھی پاکستان میں ایک وسیع مارکیٹ کھل جائے گی جو مستقبل میں مزید اقتصادی تعاون کا ذریعہ بنے گی۔