حکومت کا ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے پالیسی مرتب کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پالیسی سازی اور ضابطہ سازی میں معاونت کے لیے حکومت نیشنل کرپٹو کونسل کے قیام پر غور کرے گی
وزیر خزانہ کا ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے مؤثر، شفاف اور عالمی معیار کے مطابق فریم ورک بنانے پر زور
وفاقی وزیرخزانہ نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے مؤثر، شفاف اور عالمی معیار کے مطابق فریم ورک بنانے پر زور دیا ہے اور حکومت نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے عالمی مالیاتی اصولوں کے مطابق پالیسی مرتب کرنے پر اتفاق کرلیا ہے ۔وزیر خزانہ کی زیر صدارت ڈیجیٹل اثاثوں پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق مشیران، وزیر مملکت آئی ٹی، گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں کرپٹو کرنسی کے عالمی رجحانات، ضوابط اور پاکستان کی معیشت پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے مؤثر، شفاف اور عالمی معیار کے مطابق فریم ورک بنانے پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے فیٹف گائیڈ لائنز کے مطابق ڈیجیٹل اثاثوں کا ضابطہ کار یقینی بنانے کی ہدایت کیا اور بتایا کہ حکومت بلاک چین ٹیکنالوجی کو مالیاتی شعبے میں ترقی کے لیے بروئے کار لانے پر توجہ دے رہی ہے ۔اجلاس میں حکومتی بنیادی ڈھانچے اور سرکاری اداروں کے اثاثوں کی ٹوکنائزیشن پر غور کیا گیا۔محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ٹوکنائزیشن سے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ، کیپٹل مارکیٹ کو فروغ ملے گا، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تیار کردہ ڈیجیٹل اثاثے حل ریگولیٹری سینڈ باکس میں جانچے جائیں گے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں 20 ملین سے زائد متحرک ڈیجیٹل اثاثہ صارفین غیر ضروری بھاری فیسوں کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔اس موقع پر وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل کاروبار کے فروغ اور شفاف قانونی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ریگولیٹری تقاضوں، مالی تحفظ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جامع فریم ورک تیار کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل کرپٹو کونسل کے قیام پر غور کرے گی، جو پالیسی سازی اور ضابطہ سازی میں معاونت فراہم کرے گی، نیشنل کرپٹو کونسل حکومتی اداروں، ریگولیٹری اتھارٹیز اور انڈسٹری ماہرین پر مشتمل ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کرپٹو کونسل عالمی معیار کے ضوابط کی تشکیل اور بین الاقوامی ڈیجیٹل معیشت میں شمولیت یقینی بنائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈیجیٹل اثاثوں میں سرمایہ کاری اور جدید رجحانات کے فروغ کے لیے متوازن حکمت عملی اپنانا ہوگی، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ڈیجیٹل اثاثوں پر قومی مفادات، فیٹف گائیڈ لائنز اور عالمی مالیاتی اصولوں کے مطابق پالیسی مرتب کی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی معیشت پر مثبت تاثر اجاگر
وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر عالمی مالیاتی اداروں، بینکوں اور ماحولیاتی فورمز سے اہم ملاقاتیں کیں، جن میں پاکستان کی بہتری کی جانب گامزن معیشت، مالیاتی اصلاحات، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور کلائیمٹ فنانسنگ جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عالمی بینکوں سے ملاقاتیں، کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر گفتگووزیرِ خزانہ نے سٹی بینک اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے وفود سے ملاقات کی، اور پاکستان کے مالیاتی نظام میں ان اداروں کی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے دونوں وفود کو آگاہ کیا کہ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات پر اعتماد کا اظہار ہے۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے پاکستان کی کمرشل مارکیٹس میں واپسی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ انہوں نے نجی شعبے کے فروغ اور پرائیوٹائزیشن پروگرام پر بھی روشنی ڈالی۔
کلائیمٹ پروسپیرٹی پر پاکستان کا مؤقفسینیٹر محمد اورنگزیب نے وولنریبل 20 (V20) وزارتی مکالمے میں ’کلائیمٹ پروسپیرٹی کو ممکن بنانا‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے پاکستان کی کلائیمٹ فنانشل اسٹریٹجی اور آئی ایم ایف کے ساتھ ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت ہونے والے معاہدے کو اجاگر کیا۔
مزید پڑھیں: مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قابل سرمایہ کاری منصوبے تیار کر رہا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرہ ممالک کی پائیدار ترقی ممکن ہو۔
ڈیجیٹل پاکستان پر ورلڈ بینک سے مشاورتوزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سنگبو کم سے ملاقات میں ڈیجیٹلائزیشن کے حکومتی ایجنڈے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکسیشن سسٹم، ایف بی آر میں اصلاحات اور اداروں کے درمیان مربوط نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں CPF پروگرام کے تحت ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعاون کی درخواست بھی کی گئی۔
پاکستان بینک-فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن اور آئی ایم ایف سے ملاقاتیںوفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان بینک-فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن (PBFSA) کے ارکان کو ملک کی معاشی بہتری، آئی ایم ایف معاہدوں اور حکومت کی پالیسی اصلاحات سے آگاہ کیا۔
آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا جناب جہاد اذور سے ملاقات میں بھی پاکستان کی مالیاتی پالیسی، اصلاحاتی اقدامات اور کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو اجاگر کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف، سینیٹر محمد اورنگزیب واشنگٹن وفاقی وزیر خزانہ