جوہری صلاحیت کا حامل ایران ایک ذمہ دار ملک ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیتوں اور استعمال کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو کے دوران ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے حصول اور استعمال کے امکان سے متعلق سوال کے جواب میں کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ایران اس حوالے سے ایک ذمہ دار ملک ہے، اس لیے جوہری ہتھیاروں کی صلاحیتوں اور استعمال کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ کوئی بھی ملک اپنی سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال نہ کرے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد کا اس حوالے سے واضح موقف ہے کہ ممالک کی علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ایٹمی معاہدے اور مذاکرات کے حوالے سے پاکستانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم ممالک کی قومی خودمختاری کے احترام کے اصول پر کاربند ہیں اور کوئی بھی بین الاقوامی معاہدہ باہمی احترام اور دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہونا چاہیے۔ ٹرمپ کے دور میں ایٹمی معاہدے سے امریکی انخلاء اور مستقبل میں اس معاہدے کی بحالی کے امکانات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک اس معاہدے کی موجودہ حیثیت کے بارے میں مکمل معلومات تک رسائی نہیں رکھتے، لیکن ہمارے اصولوں میں ہمیشہ تسلسل رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
ایرانی وزیر برائے انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرکے ایران منتقل کردی گئی ہیں جو جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے اتوار کے روز سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ تہران کے حاصل کردہ حساس اسرائیلی دستاویزات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔
انہوں نے اسرائیلی جوہری دستاویزات کو ’خزانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے ہفتہ کے روز رپورٹ کیا تھا کہ ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کی حساس دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ حاصل کیا ہے۔ .
اسمعٰیل خطیب کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزات اسرائیل کی جوہری تنصیبات، امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات اور اس کی دفاعی صلاحیتوں سے متعلق ہیں۔
تاہم، اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔
ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ اس خزانے کی منتقلی میں وقت لگا کیوں کہ اس کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت تھی لہذا اس کی منتقلی کے طریقے خفیہ رہیں گے، تاہم یہ دستاویزات جلد ہی منظر عام پر لائی جائیں گی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے 2018 میں کہا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے ایرانی دستاویزات کا ایک بہت بڑا ’آرکائیو‘ قبضے میں لیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران نے جوہری سرگرمیوں میں اس سے کہیں زیادہ کام کیا تھا جتنا پہلے خیال کیا جاتا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایران واشنگٹن کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ نہیں کرتا تو وہ تہران پر بمباری کر سکتے ہیں۔
تاہم، اپریل میں یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر ایک مجوزہ اسرائیلی حملے کو روک دیا تھا تاکہ تہران کے ساتھ کسی معاہدے کی کوشش کی جا سکے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کو کہا کہ یورینیم افزودگی ترک کرنا ’100 فیصد‘ ایران کے مفادات کے خلاف ہے۔
مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ایران یورینیم کو ایک ایسے درجے پر افزودہ کر رہا ہے جو ایٹمی بم بنانے کے لیے موزوں ہے تاہم، ایران طویل عرصے سے جوہری ہتھیار بنانے کی تردید کرتا آیا ہے۔
Post Views: 5