پاکستان بار کونسل کے احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے ممبر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پاکستان بار کونسل کے احسن بھون—فائل فوٹو
پاکستان بار کونسل کے احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے ممبر بن گئے۔
پاکستان بار کونسل نے احسن بھون کو ممبر جوڈیشل کمیشن بنانے کی منظوری دے دی۔
اس حوالے سے پاکستان بار کونسل کا کہنا ہے کہ احسن بھون 14 ووٹ لے کر جوڈیشل کمیشن کے رُکن منتخب ہوئے ہیں۔
پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔
پاکستان بار کونسل نے کہا کہ احسن بھون 2 سال کے لیے جوڈیشل کمیشن کے رُکن ہوں گے۔
احسن بھون پاکستان بار کونسل کی جانب سے نمائندگی کریں گے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے تھے۔
اس حوالے سے اختر حسین ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
اختر حسین ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ میں اپنی ذمے داریاں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق انجام دیتا رہا، حالیہ عدالتی تقرریوں سے متعلق تنازعات کی بناء پر میں مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان بار کونسل کے جوڈیشل کمیشن کے کی رکنیت سے احسن بھون
پڑھیں:
مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اسکی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024ء پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں "میچ فکسنگ" کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہل گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ راہل گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ایسی شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014ء کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔
تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ تیجسوی یادو نے 2020ء کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لئے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔