فیس بک صارفین کیلئےاہم خبر ، بڑی تبدیلی متعارف
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
میٹا نے ایک اہم اپڈیٹ کا اعلان کیا ہے، 19فروری سے تمام فیس بک لائیو ویڈیوز صرف 30 دنوں کے لیے دستیاب ہوں گی۔
فیس بک سے متعلق خبریں فراہم کرنے والی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق میٹا کی جانب سےایک اہم تبدیلی لانے کا اعلان کیا گیا ہے جو ان افراد کے لیے اہمیت کی حامل ہے جو لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے شوقین ہیں۔رپورٹ کے مطابق اب لائیو ویڈیوز کو سوشل میڈیا نیٹ ورک پر صرف 30 دن تک کے لیے اسٹور کیا جائے گا اور اس کے بعد ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔ مذکورہ ویڈیوز اس سے قبل لامحدود عرصے تک محفوظ رہتی تھیں۔
میٹا نے اس اپ ڈیٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لوگ فیس بک لائیو ویڈیوز پہلے چند ہفتوں میں دیکھتے ہیں اس لیے ہم ان ویڈیوز کے اسٹوریج کے دورانیے کو اپ ڈیٹ کر رہے ہیں۔پہلے فیس بک لائیو ویڈیوز غیر معینہ مدت تک محفوظ رہتی تھیں، لیکن میٹا نے مشاہدہ کیا کہ بہت کم صارفین پرانی لائیو اسٹریمز دیکھتے ہیں۔اس تبدیلی کے نتیجے میں میٹا آئندہ چند مہینوں میں 30 دن سے زیادہ پرانی تمام فیس بک لائیو ویڈیوز کو مرحلہ وار ہٹا دے گا۔
ویڈیوز ڈیلیٹ ہونے سے قبل صارفین کو نوٹیفکیشن بھیجا جائے گا اور انہیں 90 دن کی مہلت دی جائے گی تاکہ وہ پرانی لائیو ویڈیوز کو کہیں اور محفوظ کرسکیں۔صارفین ان ویڈیوز کو اپنی ڈیوائسز میں ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے، کلاؤڈ اسٹوریج میں ٹرانسفر کرسکیں گے یا کسی ریل کی شکل میں تبدیل کرسکیں گے۔
فیس بک پر صارفین کی جانب سے کچھ ایسی پوسٹ شیئر کردی جاتی ہیں جو پیج بند ہونے یا محدود ہونے کا سبب بن سکتی ہیں صارفین چند ہدایات پر عمل کرکے اپنا پیج محفوظ رکھ سکتے ہیں۔مارک زکر برگ کی جانب سے شیئر ہونے والی تحریر میں بتایا گیا تھا کہ اگر کسی بھی صارف نے کسی دوسرے شخص کو نقصان پہنچانے والا دھمکی آمیز مواد شیئر کیا تو اس کی اطلاع اور صارف کی مکمل معلومات قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی دی جاسکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ویڈیوز کو
پڑھیں:
اسرائیل نے میزائل شکن لیزر ہتھیار متعارف کر ادیے
تل ابیب: اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے کم لاگت والے اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم ’آئرن بیم‘ کے کامیاب تجربات مکمل کرلیے ہیں اور یہ سسٹم رواں سال کے آخر تک فوجی استعمال کے لیے تیار ہو جائے گا۔
یہ لیزر سسٹم اسرائیلی کمپنیوں ایلبٹ سسٹمز اور رافیل ایڈوانس ڈیفنس سسٹمز کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور یہ اسرائیل کے موجودہ میزائل شکن نظاموں جیسے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ اور ایرو کے ساتھ کام کرے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق موجودہ راکٹ شکن انٹرسیپٹرز کی لاگت کم از کم 50 ہزار ڈالر ہے جبکہ لیزر ٹیکنالوجی کی لاگت تقریباً صفر ہے۔ یہ سسٹم بنیادی طور پر چھوٹے راکٹوں اور ڈرونز کو ہدف بناتا ہے۔
اسرائیلی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اب جب کہ آئرن بیم کی کارکردگی ثابت ہو گئی ہے تو ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، خاص طور پر طویل فاصلے کے لیزر ہتھیاروں کے استعمال سے۔
وزارت دفاع کے مطابق کئی برسوں کی تیاری کے بعد یہ نظام جنوبی اسرائیل میں کئی ہفتوں تک ٹیسٹ کیا گیا، جس میں راکٹ، مارٹر گولے، طیارے اور ڈرونز کو مختلف جنگی منظرناموں میں کامیابی سے روکنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ابتدائی سسٹمز کو رواں سال کے آخر تک فضائی دفاعی یونٹس میں شامل کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی اپنی فوجی پریڈ کے دوران لیزر ہتھیاروں پر مبنی فضائی دفاعی نظام کی نمائش کی تھی۔