22 آئی پی پیز کو کیپیسٹی پیمنٹس بند ، 1500 ارب روپے کی بچت
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلا م آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حکومت نے 22 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو کیپسٹی پیمنٹس بند کر دی ہیں، کیپسٹی پیمنٹس کی بندش سے مجموعی طور پر 1500 ارب کی بچت ہوگی، صارفین کو 4 سے 5 روپے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کااجلاس محمد ادریس کی زیر صدارت منعقد ہوا، سیکریٹری پاور نے اجلاس کو بتایا کہ 14 آئل اور 8 بگاس آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بند کر دی ہیں، مزید آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹس بھی ختم کرنے پر کام کر رہے ہیں، کپیسٹی پیمنٹس ختم ہونے سے مجموعی طور پر1500 ارب کی بچت ہوگی جبکہ صارفین کو 4 سے 5 روپے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچھ آئی پی پیز نے کہا کہ گن پوائنٹ پر معاہدے ختم کرائے گئے، سیکریٹری پاور نے کہا کہ کچھ آئی پی پیز نے معاہدوں کی خلاف ورزیاں کیں جو انہیں بتائی گئیں، ہماری ٹیموں نے ان کے سامنے ثابت کیا کہ آپ نے یہ یہ غلطیاں کی ہیں، ہم نے آئی پی پیز کو کہا کہ یا راضی ہوجائیں یا پھر نیپرا فنانشل آڈٹ کرے گا۔
سیکریٹری پاور نے بتایا کہ دو آئی پی پیز راضی نہیں ہوئیں تو نیپرا کو ان کا آڈٹ کرنے کا کہا، راضی نہ ہونے والی آئی پی پیز کے آڈٹ پر نیپرا نے اشتہار لگا دیے ہیں۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کی رپورٹ میں لیسکو صارفین پر 78 لاکھ اضافی یونٹس کے بوجھ کا معاملہ زیرغور آیا،قائمہ کمیٹی نے اضافی 78 لاکھ یونٹس کے معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی کے رکن رانا محمد حیات نے کہا کہ 4،3 سال سے بل اور واپڈا کے اخراجات بھی بڑھتے جا رہے ہیں، ہماری حکومت ہے ہم لوگوں کو کیا جواب دیں گے، بتائیں تو سہی کہ لوگوں پر بوجھ ڈالنے کی بجائے ریلیف کب دیں گے، قوم کو پتا چلنا چاہئیے کہ مقامی کوئلے سے بجلی کتنی سستی پڑے گی؟
پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ مقامی کوئلے سے بجلی کی لاگت 4 روپے فی یونٹ آئے گی، اس وقت درآمدی کوئلے سے بجلی کی لاگت 16 روپے فی یونٹ ہے، فرنس آئل سے بجلی بنانے پر فی یونٹ 30 سے 32 روپے لاگت آتی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے سوال کیا کہ ہائیڈل اور تھرمل بند کرکے کوئلے پر جائیں گے تو آگے منصوبہ کیا ہوگا، اگر آگے چل کر کوئلے کے پلانٹس کا بھی مسئلہ ہوا تو کیا کریں گے؟
سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ کوئلے کے پلانٹس ہم مختصر وقت میں لگا سکتے ہیں، پاور پلانٹس کے لیے اگلے 10 سال کی جدید فورکاسٹنگ کر رہے ہیں، اگلے 3 سالوں میں فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس میں سے بہت سے بند ہو جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ ا ئی پی پیز نے کہا کہ سے بجلی
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین، انسانی حقوق کے تحفظ اور محروم طبقات کی حمایت میں آواز بلند کی، علامہ مقصود ڈومکی
دورہ ڈیرہ مراد جمالی کے موقع پر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ ہماری جدوجہد کا مرکز و محور عدل و انصاف اور ظالمانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ یونٹ اور تحصیل سطح پر تنظیمی ڈھانچے کو فعال بنا کر ہی ہم اپنی اجتماعی طاقت کو منظم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی بلوچستان کے اراکین علامہ سید ظفر عباس شمسی، علامہ سہیل اکبر شیرازی نے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت و کنوینر نصاب تعلیم کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی کے ہمراہ ضلع نصیر آباد کے ہیڈکوارٹر ڈیرہ مراد جمالی کا تنظیمی دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی رہنماء سید عبدالقادر شاہ بخاری اور ضلعی صدر سید بہار شاہ شمسی بھی موجود تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران ضلع و تحصیل کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس کی صدارت ضلعی صدر سید بہار شاہ شمسی نے کی۔ اجلاس میں ضلعی و تحصیل سطح کے عہدیداران یونٹ شہید عمران علی شاہ اور کارکنان نے شرکت کی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین، انسانی حقوق کے تحفظ اور محروم طبقات کی حمایت کے لیے آواز بلند کی ہے۔ ہماری جدوجہد کا مقصد ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جہاں عدل و انصاف قائم ہو اور مظلوموں کو ان کا حق ملے۔
علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ ہماری جدوجہد کا مرکز و محور عدل و انصاف اور ظالمانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ یونٹ اور تحصیل سطح پر تنظیمی ڈھانچے کو فعال بنا کر ہی ہم اپنی اجتماعی طاقت کو منظم کر سکتے ہیں۔ ہر کارکن کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی مسائل کو اجاگر کرے اور تنظیم کا پیغام گھر گھر پہنچائے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء سہیل اکبر شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری اصل طاقت اتحاد، ایثار اور اجتماعی جدوجہد میں ہے۔ ہر یونٹ کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے، لہٰذا کارکنان اپنی تحصیل اور یونٹ سطح پر تنظیمی سرگرمیوں کو مضبوط کریں اور عوامی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ اجلاس ضلع نصیر آباد میں تنظیمی ڈھانچے کو مزید فعال بنانے، عوامی رابطوں کو بڑھانے اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔