سندھ میں غیرملکی شہریوں کی سیکیورٹی پر مامور نجی گارڈز کو پولیس ٹریننگ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سندھ میں غیرملکی شہریوں کی سیکیورٹی پر مامور نجی سیکیورٹی گارڈز سے متعلق حکومت پاکستان وصوبائی حکومت کی بنائی گئی ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نجی سیکیورٹی گارڈ کو پولیس ٹریننگ دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب یونیورسٹی میں طلبا اور گارڈز میں تصادم، 5 افراد زخمی
بدھ کے روز میں سینٹرل پولیس آفس کراچی میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیرصدارت غیرملکی شہریوں کی سیکیورٹی پر مامور نجی سیکیورٹی گارڈز سے متعلق حکومت پاکستان و سندھ کی بنائی گئی ایس او پی پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں آل پاکستان سیکیورٹی ایجنسیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میجر ریٹائرڈ منیراحمد نے 5 رکنی وفد کے ہمراہ شرکت کی۔
اجلاس میں ڈی آئی جیز ہیڈکوارٹرز، آئی ٹی، ایس پی یو، ٹریننگ اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی، اجلاس میں آل پاکستان سیکیورٹی ایجینسیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میجرریٹائرڈ منیر احمد نے حکومت پاکستان و سندھ کی ترتیب دی گئی ایس او پی پر عمل درآمد اور موجودہ صورتحال سے بریفنگ دی۔
نجی سیکیورٹی گارڈز کا ڈیٹا مرتب کرلیا گیاچئیرمین اے پی ایس ایس اے نے بریفنگ میں بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تصدیق کے بعد بھرتی اور بعدازاں غیرملکی بالخصوص چینی باشندوں کی سیکیورٹی پرتعینات کیے گئے تمام نجی سیکیورٹی گارڈز کا ڈیٹا مرتب کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: بینک کی گاڑی لوٹنے، گارڈ کو مارنے والا گینگ گرفتار
انہوں نے بتایا کہ مستند اور رجسٹرڈ سیکیورٹی گارڈزکو اے پی ایس ایس اے کی جانب سے ’بارکوڈ‘ لگا سروس کارڈ اور یونیفارم بیج فراہم کیا جارہا ہے، بار کوڈ کے ذریعے کسی بھی وقت موبائل فون ایپلیکیشن سے گارڈ کی تصدیق کی جاسکے گی، گارڈ ز کو فائرنگ کی تربیت کے لیے پولیس کی مدد درکار ہے ۔
غیر رجسٹرڈ نجی سیکیورٹی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائےاجلاس میں شریک وفد نے مطالبہ کیا کہ غیر رجسٹرڈ نجی سیکیورٹی کمپنیوں اور گارڈز کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
آئی سندھ نے ہدایت کی کہ نجی سیکیورٹی کمپنیوں اور گارڈز سے متعلق ایس او پی پر عملدرآمد اور دیگر معاملات کے لیے ڈی آئی جی ایس پی یو کوآرڈینیشن میکنزم بنائیں، کراچی اور اندرون سندھ میں قائم پولیس ٹریننگ اسکولز میں نجی گارڈز کو فائرنگ کی تربیت فراہم کی جائے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ سادہ لباس ہو یا باوردی کسی بھی سرکاری اور نجی سیکیورٹی اہلکار کو اسلحہ کی نمائش کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہے، سیکیورٹی گارڈز کی بھرتی کے دوران پولیس ریکارڈ میں مطلوب یا مفرور ملزمان سامنے آنے کی صورت میں حوالگی پولیس 15 کے ذریعے متعلقہ تھانے کو کی جائے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی جی سندھ پولیس ٹریننگ غیر ملکی شہری نجی سیکیورٹی گارڈز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس ٹریننگ غیر ملکی شہری نجی سیکیورٹی گارڈز نجی سیکیورٹی گارڈز نجی سیکیورٹی گارڈ کی سیکیورٹی پر پولیس ٹریننگ ایس او پی کی جائے
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔