زکوٰۃ نصاب کتنا ہو گا ؟ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) زکوٰۃ نصاب کتنا ہو گا ؟ وزارت تخفیف غربت نے رمضان المبارک کی آمد سے قبل زکوٰۃ نصاب کا اعلان کردیا۔
وزارت تخفیف غربت کے اعلامیے کے مطابق بینکوں میں 1 لاکھ 79 ہزار 689 روپے یا اُس سے زائد رقم پر زکوٰۃ کٹوتی ہوگی۔
بینکوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ بچت اکاؤنٹ، نفع و نقصان اور اس طرح کےاکاؤنٹس پر زکوٰۃ کٹوتی ہوگی۔"جنگ " کے مطابق وزارت کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ زکوٰۃ کٹوتی یکم یا 2 مارچ کو رمضان کی پہلی تاریخ کی مناسبت سے ہوگی۔
پاک فضائیہ کے سربراہ سے ازبک نائب وزیر دفاع کی ملاقات ، اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے،ترقی کی رفتار بڑھانے کیلیے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے‘ وزیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-21
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹراورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان استحکام کی منزل کے حصول کے بعد اب پائیدار اقتصادی نموکی راہ پرگامزن ہے، آبادی کے لحاظ سے وسائل کاانتظام کرنا ہوگا، تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لیے 2 بنیادی وجودی خطرات ہیں۔ پاپولیشن کونسل کے زیراہتمام ڈسٹرکٹ ولنرایبلیٹی انڈیکس آف پاکستان کے اجراء کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان استحکام کی منزل کے حصول کے بعداب پائیدار اقتصادی نموکی راہ پرگامزن ہے اوراہم معاشی اشاریوں میں بہتری سے اسے کی عکاسی ہورہی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اورموسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لیے 2 بنیادی وجودی خطرات ہیں،پاکستان میں آبادی میں اضافہ کی شرح 2.5فیصدکے قریب ہے یہ شرح بہت زیادہ ہے، آبادی میں تیزی سے اگر اضافہ توپھر مجموعی قومی پیداوارمیں اضافہ غیرمتعلق ہوجاتا ہے، یہ سلسلہ پائیدارنہیں ہے،ہمیں آبادی کے لحاظ سے وسائل کاانتظام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بچے ہمارے مستقبل کے لیڈرز ہیں، پاکستان میں 40 فیصد کے قریب بچے سٹنٹنگ کاشکار ہیں، 50 فیصد لڑکیاں اسکول سے باہرہیں،یہ دونوں بہت ہی سنجیدہ نوعیت کے مسائل ہیں۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیاں اوران تبدیلیوں سے موافقیت اہم ایک مسئلہ ہے،موسمیاتی موزونیت کے لیے ہم وزارت موسمیاتی تبدیلی اورمتعلقہ اداروں کے ساتھ ہرقسم کی معاونت کے لیے تیارہیں۔انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں کی تعدادمیں اضافہ ہورہاہے، کچی آبادیاں بھی مسائل کا باعث بنتی ہیں، کچی آبادیوں کا کوئی ڈیٹا حکومت کے پاس موجود نہیں ہوتا،ان آبادیوں میں پینے کے لیے صاف پانی، نکاسی آب اوردیگربنیادی سہولیات کافقدان ہوتا ہے، اس سے چائلڈسٹنٹنگ اوردیگرمسائل میں اضافہ ہورہاہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ سماجی ترقی کے لیے یہ سمجھنا ضرور ہے کہ آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلیوں کاایک دوسرے سے براہ راست تعلق ہے، اس کے ساتھ ساتھ وسائل کی تخصیص اوران میں اصلاحات بھی ضروری ہے۔ وزیرخزانہ نے ایف سی ڈی او اوربرطانوی حکومت کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ برطانیہ کی حکومت اورایف سی ڈی اورپاکستان کی حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون فراہم کررہی ہے۔