سندھ بلڈنگ، اسحق کھوڑو نے کرپٹ سسٹم کی سرپرستی شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
نواب منگنیجو نے بفرزون سے لیکرفور کے چورنگی تک سسٹم کی کمان سنبھال لی
بفرزون میں پلاٹ نمبر R 186سیکٹر 15Bپر دکانوں کی غیر قانونی تعمیرات
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج پٹہ سسٹم کو پٹہ کون ڈالے گا۔گزشتہ دنوں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے بھی موجودہ سسٹم کی سرپرستی شروع کر دی۔ ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر ذاتی مفادات حاصل کرنے والے اور سسٹم کے بدعنوان کماؤافسران عرصہ دراز سے اپنے من پسند علاقوں پر قابض ہیں اور حرصِ زر میں کراچی کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے پر بضد ہیں ،اسی ضمن میں وسطی کے علاقے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں قابض ڈپٹی نواب منگنیجو کا نام سامنے آیا ہے موصوف نے سسٹم کی جانب سے غیر قانونی دھندوں سے حاصل کی جانے والی ایزی منی کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے برخلاف احتساب کے خوف سے لاپروا ہوکر بفرزون سے لیکر فور کے چورنگی تک ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچاتے ہوئے بغیر نقشے اور منظوری کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی بیٹر مافیا کو چھوٹ دے رکھی ہے۔ ڈی جی کی تعیناتی نے بھی موصوف کے جاری غیر قانونی دھندوں پر کوئی اثر نہیں چھوڑا ہے ۔بفرزون 15 ۔Bمیں پلاٹ نمبر R186 رہائشی پلاٹ پر دکانیں اور 15 A4کے پلاٹ R174 کی کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی ناجائز تعمیرات بیٹر جاوید جتوئی نے شروع کروا رکھی ہیں۔ سروے پر موجود نمائندہ جرأت کو بتایا گیا ہے کہ نواب منگنیجو سے حفاظتی پیکیج لینے کے بعد جاری غیر قانونی تعمیرات کوانہدام سے مکمل محفوظ رکھنے کی ضمانت دی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔