اب موٹروے پر تیز رفتاری پر جرمانے کے ساتھ گاڑی بھی بند ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
طیب سیف: موٹر وے پر تیز رفتار گاڑی چلانے والوں کے لیے نیا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اب تیز رفتار گاڑیوں پر نہ صرف بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا بلکہ گاڑی بھی بند کر دی جائے گی۔
آئی جی موٹر وے پولیس نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی ڈرائیور 120 کلو میٹر فی گھنٹہ سے لے کر 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلائے گا تو اس کے خلاف بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ مزید برآں، جو ڈرائیور 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلائے گا، اس کی گاڑی بھی بند کر دی جائے گی۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
موٹر وے پولیس نے اس حوالے سے تیز رفتار ڈرائیورز کے خلاف خصوصی مہم بھی شروع کر دی ہے۔ اس مہم کا مقصد عوام کو موٹر وے پر تیز رفتار گاڑی چلانے سے روکنا اور سڑکوں پر حادثات کو کم کرنا ہے۔
موٹر وے پر کار کی رفتار کا حد 120 کلو میٹر فی گھنٹہ اور پبلک سروس گاڑیوں کی رفتار کی حد 110 کلو میٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔
آئی جی موٹر وے پولیس نے تمام ڈرائیورز کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان حدود کا خیال رکھیں، ورنہ انہیں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کا فروغ اور ان ممالک کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ایرانی حکومتی ترجمان نے سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک خطے میں موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کا فروغ اور ان ممالک کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں سعودی عرب کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔ ہم سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو اسٹریٹجک نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ حالیہ عرصے میں سعودی عرب کی نیک نیتی نمایاں طور پر محسوس کی گئی ہے اور ایران ہمیشہ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات پر زور دیتا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق ایران اور سعودی عرب خطے اور دنیا کے دو اہم اسلامی اور مؤثر ممالک ہیں اور مشترکہ طور پر خطے میں مؤثر اور مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی اور اسلامی ممالک کے ساتھ سیاسی و سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے جس سے باہمی اشتراکات کو مزید تقویت ملے گی۔