اب موٹروے پر تیز رفتاری پر جرمانے کے ساتھ گاڑی بھی بند ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
طیب سیف: موٹر وے پر تیز رفتار گاڑی چلانے والوں کے لیے نیا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اب تیز رفتار گاڑیوں پر نہ صرف بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا بلکہ گاڑی بھی بند کر دی جائے گی۔
آئی جی موٹر وے پولیس نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی ڈرائیور 120 کلو میٹر فی گھنٹہ سے لے کر 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلائے گا تو اس کے خلاف بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ مزید برآں، جو ڈرائیور 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلائے گا، اس کی گاڑی بھی بند کر دی جائے گی۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
موٹر وے پولیس نے اس حوالے سے تیز رفتار ڈرائیورز کے خلاف خصوصی مہم بھی شروع کر دی ہے۔ اس مہم کا مقصد عوام کو موٹر وے پر تیز رفتار گاڑی چلانے سے روکنا اور سڑکوں پر حادثات کو کم کرنا ہے۔
موٹر وے پر کار کی رفتار کا حد 120 کلو میٹر فی گھنٹہ اور پبلک سروس گاڑیوں کی رفتار کی حد 110 کلو میٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔
آئی جی موٹر وے پولیس نے تمام ڈرائیورز کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان حدود کا خیال رکھیں، ورنہ انہیں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سائنسدانوں کا رواں سال زمین کے نسبتاً تیز گھومنے کا انکشاف، رفتار میں تبدیلی کی وجہ کیا بنی؟
اس موسم گرما میں زمین معمول سے زیادہ تیزی سے گردش کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں دن چند ملی سیکنڈز تک مختصر ہو گئے ہیں۔
سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ 10 جولائی 2025 کو سال کا سب سے مختصر دن ریکارڈ کیا گیا جو معمول کے 24 گھنٹے سے 1.36 ملی سیکنڈ کم تھا۔ اسی طرح 22 جولائی اور 5 اگست کو بھی دن معمول سے کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سائنسدانوں کو زمین سے دوگنا بڑے سائز کے سیارے پر زندگی کے آثار مل گئے
دن کی لمبائی زمین کی اپنے محور پر ایک مکمل گردش پر منحصر ہوتی ہے جو اوسطاً 24 گھنٹے (86,400 سیکنڈ) پر مشتمل ہوتی ہے۔ لیکن زمین کی گردش میں چاند کی کشش، موسم کی تبدیلی اور زمین کے اندر مائع کور کی حرکت جیسے عوامل کی وجہ سے یہ وقت کبھی کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
اگرچہ یہ معمولی فرق عام زندگی پر اثرانداز نہیں ہوتا لیکن طویل المدتی بنیادوں پر یہ سیٹلائٹ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کمپیوٹر سسٹمز پر اثر ڈال سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسدان ایٹمی گھڑیوں کے ذریعے وقت کو انتہائی درستگی سے ناپتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر زمین اسی رفتار سے گردش کرتی رہی تو پہلی بار ‘نیگیٹو لیپ سیکنڈ’ یعنی وقت میں ایک سیکنڈ کی کمی کرنا پڑ سکتی ہے۔ ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: زمین کی اندرونی تہہ نے محوری گردش کی سمت بدل لی، تحقیق
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی خاص طور پر قطبی برف کے پگھلنے سے زمین کی گردش کی رفتار میں کمی آ رہی ہے۔ اگر برف نہ پگھلتی تو اب تک نیگیٹو لیپ سیکنڈ آ چکا ہوتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج اسی طرح جاری رہا تو صدی کے آخر تک زمین کی گردش کی رفتار پر چاند کے بجائے ماحولیاتی تبدیلی کا اثر غالب ہو جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دن رفتار زمین سائنس گردش