رمضان میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں قرآن سیکھنے کا سنہری موقع
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
مکہ معظمہ : رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں خصوصی اور جامع قرآن کورس کا انعقاد کیا جائے گا، جہاں شرکاء کو قرآن کی درست تلاوت، تجوید اور تلفظ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ان کورسز کے ساتھ ہی ایک عالمی تعلیمی منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا، جس کا مقصد رمضان میں دینی سرگرمیوں کو مزید فروغ دینا ہے۔
صدر امور حرمین شریفین شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس کا کہنا ہے کہ اس کورس میں مستند اور ماہر اساتذہ کی زیر نگرانی طلبہ کو قرآن کریم کی تجوید، حفظ اور درست تلاوت سکھائی جائے گی۔
یہ پروگرام مختلف تدریسی طریقوں پر مشتمل ہوگا، جس میں حفظِ قرآن، تلاوت اور تجوید شامل ہیں تاکہ شرکاء اپنی انفرادی ضروریات کے مطابق قرآن سیکھ سکیں اور اپنی استعداد کو بہتر بنا سکیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27ویں ترمیم کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی پوزیشن دیکھنا چاہتے ہیں، رہنماپی ٹی آئی علی ظفر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے۔جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں صدارتی اختیارات اور این ایف سی کو چھیڑا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو ٹرافی سمجھتی رہی ہے، دیکھنا چاہتے ہیں کہ 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ ڈمی کابینہ ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، ن لیگ والے پہلے 27ویں ترمیم پر جھوٹ بولتے تھے یا انہیں اچانک پتا چلا اور بلاول بھٹو سے مشاورت کرلی۔
ٹکٹ کانپور بار ایسوسی ایشن نے خریدے، بھارتی قلیوں نے گھیرے میں لے لیا، سوچا ”شانِ پنجاب ریل گاڑی“ ہم پنجابیوں کی شان کے مطابق ہو گی
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو 27ویں ترمیم سے متعلق خبر لیک کرکے شاید عوامی ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے 26ویں ترمیم کے موقع پر دیکھ لیا، عوامی ردعمل جو بھی ہو پی پی وہی کرے گی، جو انہیں حکم ملے گا۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کی حمایت کرے گی اور اس موقع پر اہم کردار جے یو آئی کا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم کے موقع پر آئینی عدالت کی مخالف کی، جس کے بعد آئینی بنچ بن گیا، امید ہے فضل الرحمان 27ویں ترمیم سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔
”بس مہربانی کر دیو“ چند سیکنڈ کیلئے ڈولا لیکن انکار ہی رہا،صاحب یہ منظر دیکھ رہے تھے، آئے تو کہنے لگے”کیا راز و نیاز ہو رہا تھا“ میں نے ساری بات بتا دی
مزید :