کراچی، سیمینار میں دفعہ370 کی منسوخی کے سیاسی و سماجی اور قانونی اثرات کو اجاگر کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ”دفعہ 370 کی منسوخی، سیاسی اور سماجی مضمرات” کے عنوان سے سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کراچی کے تعاون سے کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ایک سیمینار کے مقررین نے مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے اگست2019ء میں دفعہ 370 کی غیر قانونی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی زندگیوں پر پڑنے والے سماجی، سیاسی اور قانونی اثرات کو اجاگر کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ”دفعہ 370 کی منسوخی، سیاسی اور سماجی مضمرات” کے عنوان سے سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کراچی کے تعاون سے کیا تھا۔ سیمینار میں اسکالرز، قانونی ماہرین اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مودی حکومت کے اس غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے مقبوضہ علاقے کے عوام پر پڑنے والے سیاسی، سماجی اور قانونی اثرات کو اجاگر کیا۔ سیمینار کی صدارت وائس چانسلر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کراچی پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی میمن نے کی اور کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ مقررین میں کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی، حریت رہنماء ایڈووکیٹ پرویز احمد، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر شائستہ تبسم اور ڈاکٹر ہما ریاض ڈار شامل تھے۔ مقررین نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی آئینی و قانونی حیثیت، کشمیریوں پر پڑنے والے اثرات اور بھارتی حکومت کی طرف سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا۔ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی منسوخی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
بانی پی ٹی آئی: فائل فوٹوبانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 مئی کے کیس میں ضمانت منسوخی کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی، عدالت عالیہ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منسوخ کرنے کے خلاف درخواست خارج کردی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ایف آئی آر میں ثبوتوں کا فقدان ہے، 9 مئی واقعات میں معاونت کا الزام بے بنیاد ہے، نیب حراست میں ہونے کی وجہ سے جرم میں ملوث ہونا ناممکن ہے، پراسیکیوشن کے متضاد بیانات کیس کو مشکوک بناتے ہیں، ان مقدمات میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سب نے پاکستان کی بہتری کیلئے بیٹھ کر بات کرنے کا فیصلہ کیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پولیس نے 5 ماہ تک گرفتاری سے گریز کیا، بدنیتی واضح ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، دیگر ملزمان کو ضمانت مل چکی ہے، پولیس کے تاخیری بیانات ناقابل اعتبار ہیں، ضمانت کا حق بنتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ سیاسی دشمنی کی بنیاد پر درج مقدمہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔