گلیات میں شدید برف باری کے بعد متعدد گاڑیاں پھنس گئیں، سیاحوں کو مشکلات کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
گلیات میں شدید برف باری کے بعد متعدد گاڑیاں پھنس گئیں، سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی، سیاحوں کو گلیات جانے سے روک دیا گیا۔
محکمہ ہائی وے مری کی مشینری بھی روڈ کلیئرنس کے لیے گلیات کی طرف روانہ کردی گئی، اسلام آباد راولپنڈی میں ٹریفک متاثر ہوگیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، ٹریفک جام میں کئی ایمبولینسز پھنس گئیں۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ وادی لیپہ میں برف میں پھنسے 100 سے زائد افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، ریشیاں لیپہ شاہراہ پر سفر کرنے والے شدید برفباری کی وجہ سے پھنس گئے تھے۔
ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ محکمہ شاہرات کے عملے نے بھاری مشینری کی مدد سے شہریوں کو ریسکیو کیا، کیل سیری کے مقام پر برفباری میں 40 افراد پھنس گئے ہیں، سیاح اور مقامی افراد برفانی تودہ گرنے سے پھنسے ہیں، ریسکیو اور پولیس کی ٹیم موقع کی جانب روانہ کردی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ انتظامیہ نے کاغان میں 500 سیاحوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچا لیا
کاغان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جولائی2025ء) خیبرپختونخواہ انتظامیہ نے کاغان میں 500 سیاحوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچا لیا، خیبرپختونخواہ انتظامیہ کا بروقت آپریشن، جھیل سیف الملوک میں کلاوڈ برسٹ اور تودہ گرنے کے بعد 500 سیاحوں کو ریسکیو کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق کاغان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے کامیاب ریسکیو آپریشن کے دوران 500 سے زائد پھنسے ہوئے سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا۔ سیاح جھیل سیف الملوک کی طرف جانے والی سڑک پر اس وقت محصور ہو گئے تھے جب کلاؤڈ برسٹ کے باعث تودہ گرنے سے سڑک بند ہو گئی تھی۔ سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت خیبرپختونخوا عبدالصمد نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کلاؤڈ برسٹ کے باعث تودہ گرنے سے جھیل سیف الملوک کی طرف جانے والی سڑک بند ہوگئی جس کے باعث سڑک پر 117 سے زیادہ جیپوں میں سوار 500 سے زائد سیاح پھنس گئے تھے۔(جاری ہے)
سیکرٹری سیاحت کے مطابق کاغان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تمام جیپوں اور سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا۔ انہوں نےکہاکہ خیبرپختونخوا حکومت سیاحوں کی حفاظت کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری اقدامات کیے جاتے ہیں۔