نیپرا نے بجلی 2 روپے یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی ) نیپرا نے جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) کی جانب سے بجلی2 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، نیپرا ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ اور نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا ہیڈ کوارٹرمیں عوامی سماعت چئیرمین نیپرا کی زیرصدارت ہوئی۔سی پی پی اے نے جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 2 روپے فی یونٹ کمی کی درخواست جمع کروائی تھی، دوران سماعت پاور ڈویژن نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی کیٹیگری میں زرعی ٹیوب ویلز اور ماہانہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلوصارفین کوشامل کرنے کی استدعا کی۔پاور ڈویژن حکام نے کہاکہ گزشتہ روز نیپرا اتھارٹی کوخط لکھا، اس معاملے کو دیکھا جائے، ایف سی اے کیٹیگری میں شامل ہونے سے دیگر صارفین پر اثر نہیں پڑے گا، ایف سی اے کی مد میں کمی کا ریلیف تمام صارفین کو ملے گا۔دوران سماعت سولر صارفین سے 18فیصد سیلز ٹیکس وصولی سے متعلق وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کے حوالے سے پاور ڈویژن حکام نے کہاکہ انہیں یہ معاملہ ایف بی آر سے ڈسکس کرنا ہوگا، ایف بی آر سے ڈسکس کرکے اس معاملے پر تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا، حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔
یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔