دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار جہاز کو اڑانے والی ترکی کی پہلی خاتون
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کبریٰ یلدرم دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارے ایئربس A380 کی کپتان پائلٹ بننے والی ترکی کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔
کبریٰ جو A380 پر فرسٹ آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں، اب کپتان کی نشست سنبھال چکی ہیں۔
انہوں نے اپنے ایوی ایشن کیریئر کا آغاز ترکش ایئر لائنز کی ہوائی جہاز کی دیکھ بھال کرنے والی کمپنی ٹی ایچ آئی ٹیکنیک میں انٹرنشپ کے ساتھ کیا۔
اپنی ٹریننگ کے بعد انہوں نے ترکش ایئر لائنز کے ایئربس فلیٹ میں فرسٹ آفیسر کے طور پر شمولیت اختیار کی۔
دبئی میں ایک ایئر لائن میں اپنے کیریئر کو جاری رکھتے ہوئے، کبریٰ نے کپتان کے عہدے کو حاصل کرنے سے پہلے کئی سالوں تک ایک فرسٹ آفیسر کے طور پر A380 کو اڑایا۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کبریٰ نے اپنے فخر اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر جو میں نے تقریباً 12 سال قبل شروع کیا تھا، آج اس نے مجھے کپتان کی مسند پر پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر قدم، ہر چیلنج اور ہر کامیابی نے مجھے نئے سرے سے تشکیل دیا ہے۔ یہ پیشہ صرف نوکری نہیں بلکہ میری زندگی کا حصہ ہے۔ میں ہر اس شخص کی تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے میرا ساتھ دیا۔ میں اب باضابطہ طور پر ایئربس A380 کی کپتان ہوں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شادی کیوں نہیں کی ؟ توثیق حیدر نے پہلی بار وجہ بتادی
معروف میزبان اور اداکار توثیق حیدر کا کہنا ہے کہ شادی نہ کرنے کا فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران کیا۔ 55 سالہ توثیق حیدر نے بتایا کہ یہ سوال اکثر سننے کو ملتا ہے کہ "بڑھاپے میں سہارا کون ہوگا؟"
اداکار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بچے سہارا نہیں نعمت ہوتے ہیں۔ بچوں کو انشورنس نہ سمجھیں جو بڑھاپے میں کام آئے گا۔
توثیق حیدر نے مزید کہا کہ ایسے کئی افراد کو جانتے ہیں جو بغیر شادی یا اولاد کے بھی پُر سکون زندگی گزار رہے ہیں اور جبکہ کچھ ایسے بھی ہیں جو خاندان ہونے کے باوجود تنہائی کا شکار ہیں۔
شادی نہ کرنے سے متعلق توثیق حیدر نے کہا کہ جوانی میں ایک بار کسی کے ساتھ جذباتی تعلق قائم ہوا تھا لیکن بات آگے نہ بڑھ سکی۔
اداکار نے مزید کہا کہ اس ناکامی کے بعد سمجھ آگیا، صرف اس لیے شادی کرنا کہ معاشرہ چاہتا ہے، میرے اصولوں کے خلاف ہے۔
توثیق حیدر نے شادی نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیچھے مڑ کر دیکھوں تو خوشی ہوئی کہ میں نے وہ فیصلہ نہیں کیا جو شاید بعد میں بوجھ بن جاتا۔
مشتقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں شادی کے بغیر اپنی اس زندگی سے مطمئن ہوں لیکن مستقبل کے لیے دروازے بند نہیں کیے۔
ان کے بقول، آج بھی رشتوں کی باتیں ہوتی ہیں لیکن فیصلہ وہی ہوگا جس کی گواہی دل دے گا۔