لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق 13 افراد میں سے 5 کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پشاور:
لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونےو الے 13 افراد میں سے 5 کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 5 افراد کی میتوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر پشاور سے پارا چنار منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ 3 افراد کی مزید لاشیں اسلام آباد سے پشاور ایئرپورٹ لائی گئی ہیں، جنہیں آج پشاور سے پارا چنار بذریعہ ہیلی کاپٹر منتقل کردیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے مطابق 4 فروری کو لیبیا زاویہ میں کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں 16 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے، جن میں سے 13 کا تعلق پاراچنار سے تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز: علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کیلئے کلیدی عنصر قرار دیا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
مجلس علماء اہلبیت پاراچنار کے زیراہتمام “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔ مزید احوال اس رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial