رمضان کا چاند نظر نہیں آیا، پہلا روزہ اتوار 2 مارچ کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے رمضان المبارک کا چاند دکھائی نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک 1446 ہجری کا پہلا روزہ اتوار 2 مارچ کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کے موقعے پر عوام کو ایل پی جی کی قیمت میں ریلیف
واضح رہے کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جمعے کو پشاور میں ہوا تاہم چاند دکھائی دینے کی کوئی گواہی نہیں مل سکی۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے مطابق چاند نظر آنے کی حد 7 بجکر 24 منٹ تک تھی۔
قبل ازیں چاند نظر نہ آنے کی صورت میں لاہور زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اختتام پذیر ہو گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں چاند نظر نہیں آیا۔ شہر میں 6 بجکر 32 منٹ تک چاند دیکھا جا سکتا تھا جو نہیں ہوسکا۔
مزید پڑھیے: رمضان سے پہلے پیٹرول پرائس میں کتنا اضافہ ہوسکتا ہے؟
علاوہ ازیں پنجاب کے دیگر اضلاع سے بھی چاند نظر آنے کی شہادت نہیں موصول ہوئی تھی۔
دوسری جانب کراچی اور کوئٹہ میں بھی زونل کمیٹیوں کو چاند دکھائی دینے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔
قبل ازیں قومی ادارے سپارکو کی جانب سے بھی مطلع کیا گیا تھا کہ نئے چاند کی پیدائش آج صبح 5 بج کر 45 منٹ پر ہوئی ہے جس کی وجہ سے آج غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے ہوگی۔
ترجمان سپارکو کے مطابق 28 فروری کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے اور بلندی 5 ڈگری ہوگی ، چاند کی کم بلندی اور فاصلے کی وجہ سے ہلال کا نظر آنا مشکل ہے۔
ترجمان کے مطابق آج چاند اور سورج کا زاویائی فاصلہ 7 ڈگری، ہلال انسانی آنکھ سے نظر نہیں آئے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمضان کا چاند مرکزی رویت ہلال کمیٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رمضان کا چاند مرکزی رویت ہلال کمیٹی رویت ہلال کمیٹی رمضان المبارک کے مطابق چاند نظر کا چاند چاند کی
پڑھیں:
قیدیوں کیلئے خوشخبری، پنجاب بھر میں 90 روزہ سزا معافی کا اعلان
لاہور(اوصاف نیوز)ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق عیدالاضحیٰ سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر قیدیوں کو 90 دن کی خصوصی سزا معافی دے دی گئی ہے۔ سیکریٹری داخلہ پنجاب نے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
اعلان کردہ معافی سے پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید 450 قیدی مستفید ہوں گے، جبکہ 270 قیدی فوری طور پر رہا ہو کر عیدالاضحیٰ اپنے اہلخانہ کے ساتھ منائیں گے۔ سزا میں یہ رعایت پاکستان پریزن رولز 1978 کے رول 216 کے تحت دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق معافی ان قیدیوں کو دی گئی ہے جنہوں نے جیل میں اچھا کردار دکھایا، اور نادار قیدیوں کے جرمانے مخیر حضرات نے ادا کیے۔ تاہم، یہ معافی مخصوص نوعیت کے قیدیوں پر لاگو نہیں ہوگی۔ سزا میں معافی سے مستثنیٰ جرائم درج ذیل ہیں:
دہشتگردی، فرقہ واریت، جاسوسی، بغاوت یا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدی قتل، زنا، منشیات فروشی، ڈکیتی، اور اغوا کے مجرمان،مالی بدعنوانی یا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مقدمات میں سزا یافتہ قیدی،گزشتہ ایک سال کے دوران جیل قوانین کی خلاف ورزی پر سزا پانے والے قیدی
محکمہ داخلہ نے تمام جیلوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ معافی کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور غیر مستحق قیدیوں کی فہرستیں الگ جمع کرائی جائیں۔
اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے