کوئٹہ، ایس بی کے امیدواروں کو احتجاجی ریلی سے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاجی ریلی سے امن و امان کی صورتحال متاثر ہونیکا خدشہ تھا، جسکے باعث مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی ریلی میں شریک مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سردار بہادر خان یونیورسٹی کوئٹہ کی اسامیوں کیلئے ٹیسٹ میں پاس ہونے والے امیدواروں کی جانب سے میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ سے بلوچستان اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی جانی تھی، تاہم پولیس نے ریلی نکلنے سے پہلے ہی مظاہرین پر دھاوا بول دیا۔ پولیس نے اس موقع پر ایس بی کے شارٹ لسٹڈ امیدواروں کی کمیٹی کے صدر اللہ نور اور دیگر اراکین کو گرفتار کرلیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ریلی کے باعث کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔ جس کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا۔ دوسری جانب بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دینے والے مظاہرین نے رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد یہ مطالبہ بھی کیا کہ گرفتار رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ اگر گرفتار افراد کو جلد رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احتجاجی ریلی گرفتار کر
پڑھیں:
بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
بلوچستان کے ضلع ژوب کی تحصیل شیرانی میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب مسلح افراد نے پولیس اور لیویز تھانوں پر بھاری اسلحے سے حملہ کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق دہشتگردوں نے رات گئے تھانوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دو لیویز اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟
ولی کاکڑ نے بتایا کہ دہشتگردوں نے دونوں تھانوں کو بھاری نقصان پہنچایا، کمیونیکیشن سسٹم تباہ کر دیا اور تھانوں کو آگ بھی لگا دی۔ کلیئرنس آپریشن کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک لیویز اہلکار لاپتا ہے جس کی تلاش کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دے کر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جاری آپریشن میں سیکیورٹی فورسز سے تعاون کریں۔
شہید پولیس اہلکار کی میت کو آبائی علاقے کان مہترزئی روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حملہ شیرانی