بلتستان کے سکولوں میں علی کاظم اور سید جان علی کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
یکم مارچ کو سرمائی چھٹیوں کے بعد نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے اور شہداء کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلتستان کے سرکاری سکولوں میں نامور ثناء خوانوں کی شہادت پر سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق بلتستان بھر کے سرکاری غیر سرکاری اور نیم سرکاری سکولوں میں نامور ثناء خوانوں علی کاظم خواجہ، سید جان علی شاہ رضوی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے سوگ میں یکم مارچ کو سرمائی چھٹیوں کے بعد نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے اور شہداء کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، اس بابت محکمہ تعلیم کی طرف سے سرکلر جاری کر کے ڈی ڈی اوز اور ہیڈ ماسٹرز کو حکمنامے پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایک منٹ کی خاموشی اختیار
پڑھیں:
شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز کا تنازع شدت اختیار کر گیا
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر اور معروف اسپورٹس اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان برسوں پرانا اختلاف ایک بار پھر منظر عام پر آ گیا ہے جس نے اس بار قانونی رخ اختیار کر لیا ہے حالیہ واقعہ کرکٹ شو دی ڈگ آؤٹ کی قسط کے دوران پیش آیا جہاں شعیب اختر نے پرانے کرکٹ سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے اپنی گفتگو میں طنزیہ انداز میں کہا کہ ان کے دور میں کوچ اور منیجر کے بارے میں کھلاڑیوں کو کچھ معلوم نہیں ہوتا تھا اور مینیجرز کا کردار بس اتنا ہوتا تھا کہ وہ کھلاڑیوں کے بیگ اٹھائیں اور کمرے تک پہنچائیں شعیب نے اس گفتگو میں براہ راست ڈاکٹر نعمان نیاز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اسی کام کے لیے موجود ہوتے تھے اور کمپیوٹر پر کچھ لکھتے رہتے تھے شعیب اختر کے اس بیان کو ڈاکٹر نعمان نے سخت ناپسند کیا اور اسے اپنی توہین اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا ان کے وکیل قاضی عمیر علی نے 29 مئی کو شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھیجا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے بیان پر عوامی معافی مانگیں بصورت دیگر ہتک عزت کے قانون کے تحت عدالتی کارروائی کی جائے گی یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ان دونوں شخصیات کے درمیان اختلاف سامنے آیا ہو ماضی میں 2021 میں ایک لائیو ٹی وی شو کے دوران دونوں کے درمیان شدید بحث ہوئی تھی جس کے بعد شعیب اختر نے لائیو شو چھوڑ دیا تھا اور یہ واقعہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر خاصا زیر بحث رہا تھا حالیہ تنازع ایک مرتبہ پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ مشہور شخصیات کے درمیان اختلافات اگر میڈیا پر لائے جائیں تو وہ نہ صرف عوام میں منفی پیغام دیتے ہیں بلکہ متعلقہ افراد کے وقار کو بھی متاثر کرتے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ شعیب اختر اس قانونی نوٹس پر کیا ردعمل دیتے ہیں اور آیا وہ معذرت کرتے ہیں یا پھر معاملہ عدالت تک پہنچتا ہے