رمضان المبارک کے دوران سرکاری دفاتر کے اوقات کار کیا ہوں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
وفاقی حکومت نے رمضان المبارک کے دوران سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے، نظرثانی شدہ اوقات کا مقصد کام کے موثر آپریشن کو برقرار رکھتے ہوئے ملازمین کو رمضان میں سہولت فراہم کرنا ہے۔
سرکاری دفاتر جو ہفتے میں 5 دن کام کے اوقات کار پر عمل پیرا ہیں وہاں رمضان المبارک کے دوران پیر سے جمعرات تک صبح 9 سے شام 3 بجے تک جبکہ جمعہ کو صبح 9 سے 12:30 بجے تک اوقات کار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا، پاکستان میں پہلا روزہ اتوار 2 مارچ کو ہوگا
حکومت سرکاری ملازمین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ ان اوقات کار کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں اور رمضان کی خصوصی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامی کاموں کو ہموار کرنے کو یقینی بنائیں۔
ہفتے میں 6 دن کاروبار کرنے والے دفاتر کے اوقات کار پیر سے جمعرات اور ہفتہ کو صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک رہیں گے جو جمعہ کو مزید کم ہوکر صبح 9 سے 12:30 بجے تک ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں: رمضان پیکیج: حکومت کا 40 لاکھ خاندانوں کو فی کس 5 ہزار روپے دینے کا اعلان
یہ ایڈجسٹمنٹ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور مذہبی عبادات کے درمیان توازن کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم سے مطابقت رکھتی ہیں۔ یہ کم کام کے اوقات ملازمین کو اپنی روحانی ذمہ داریوں کو، بشمول روزہ اور نماز اپنے سرکاری فرائض کو موثر انداز میں جاری رکھتے ہوئے پورا کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
رمضان، اسلامی کیلنڈر کا 9واں مہینہ، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے سال کا ایک مقدس وقت ہے، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر سمیت بہت سے ممالک اس عرصے کے دوران اپنی افرادی قوت کی مدد کے لیے کام کے اوقات میں کمی کا نفاذ کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلامی کیلنڈر اوقات کار رمضان المبارک سرکاری دفاتر سعودی عرب متحدہ عرب امارات وفاقی حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلامی کیلنڈر اوقات کار رمضان المبارک سرکاری دفاتر متحدہ عرب امارات وفاقی حکومت رمضان المبارک سرکاری دفاتر کے اوقات کار کے دوران کام کے بجے تک کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملہ: انڈیا میں پاکستان کا سرکاری ’ایکس اکاؤنٹ‘ بلاک کر دیا گیا
پہلگام میں رو نما ہونے والی صورتحال کے بعد بھارت تیزی سے پاکستان مخالف اقدام اٹھا رہا ہے۔ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد اب انڈیا میں پاکستان کا آفیشل ’ایکس اکاؤنٹ‘ بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔
موں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشتگردانہ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے 2 دن بعد بھارتی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ ایکس‘ سے بھارت میں حکومت پاکستان کے آفیشل اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی درخواست کی تھی۔
انڈین گورنمنٹ کی درخواست کے جواب میں پاکستان کا آفیشل ایکس اکاؤنٹ انڈia میں معطل کر دیا گیا ہے، جس کے بعد اب بھارتی صارفین کے لیے پاکستان کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ تک رسائی ممکن نہیں ہے۔
یہ اقدام پاکستان کے خلاف وسیع سفارتی اور تزویراتی جوابی اقدامات کے سلسلے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کی مؤثر کمی، اہم سرحدی راستوں کی بندش، سندھ طاس معاہدے کی معطلی، اور نئی دہلی میں پاکستانی فوجی اتاشیوں کو اس کے ہائی کمیشن سے بے دخل کرنا شامل ہیں۔
بھارت نے دوطرفہ تعلقات کو ایک اور دھچکا لگاتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت بھارت جانے سے روک ہے، جب کہ پہلے جاری کیے گئے تمام ویزوں کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ بھارت میں پہلے سے موجود افراد کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں