نمونیا میں مبتلا پوپ فرانسس کی طبیعت مزید بگڑگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
88 سالہ پوپ فرانسس کو اسپتال میں ’تنفس کے الگ بحران’ کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں انہیں مکینیکل وینٹیلیشن فراہم کیا گیا ہے، جس کے بعد ان کی حالت قدرے مستحکم ہوئی ہے تاہم نمونیا میں مبتلا پوپ کی زندگی ابھی خطرے سے باہر نہیں۔
پوپ فرانسس ایک پیچیدہ سانس کے انفیکشن کے باعث روم کے گیمیلی اسپتال میں گزشتہ 2 ہفتوں سے زیر علاج ہیں، جہاں گزشتہ روز ان کی طبیعت بگڑنے پر انہیں ایمرجنسی طبی امداد دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
ویٹیکن کے مطابق تنفس کے بحران کی وجہ سے پوپ کو سانس لینے کے ساتھ قے اور سانس کی تصویر کے اچانک خراب ہونے کا ایک واقعہ رونما ہوا تھا، جس کے بعد انہیں ضروری دواؤں کے ساتھ میکینیکل وینٹیلیشن دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز پوپ فرانسس کی سانس لینے میں دشواری زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہی، ڈاکٹروں کے مطابق اس بات کا جائزہ لینے میں ایک سے دو روز لگیں گے کہ اس واقعہ سے ان کی طبی حالت پر کیا اثر پڑے گا۔
ویٹیکن کے ترقیاتی دفتر کے سربراہ کارڈینل مائیکل سیزرنی نے اٹلی کے لا سٹامپا اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پوپ فرانسس ان کی توقع سے سست رفتاری کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں۔
اگرچہ ویٹیکن نے یہ نہیں بتایا ہے کہ پوپ کب تک اسپتال میں رہیں گے، تاہم جمعہ کو اعلان کیا گیا تھا کہ وہ مسیحی مذہبی تہوار کے موقع پر سالانہ سروس کی قیادت نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں:
ویٹیکن نے کہا کہ چرچ کے ایک سینئر رکن اس سروس کی قیادت کریں گے، جو 5 مارچ سے شروع ہوگی، جسے ’ایش وینزڈے‘ بھی کہا جاتا ہے۔
پوپ فرانسس پچھلے 2 سالوں سے خرابی صحت کا شکار ہیں، وہ پھیپھڑوں میں انفیکشن سےمتاثر ہیں کیونکہ نوجوانی میں پلوروسی کا شکار ہونے کے بعد ان کے پھیپھڑوں کا ایک حصہ ہٹا دیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انفیکشن پھیپھڑوں پوپ فرانسس تنفس کے بحران روم مکینیکل وینٹیلیشن ویٹیکن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انفیکشن پھیپھڑوں پوپ فرانسس تنفس کے بحران ویٹیکن پوپ فرانسس
پڑھیں:
سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
سعودی عرب نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کی خاموشی اس مجرمانہ روش کو مزید تقویت دے رہی ہے، جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ بنیادی انسانی اصولوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی اس پالیسی کے تسلسل سے غزہ کے عوام اور باسیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ اسرائیلی جنگی مشین، قتل و غارت، بھوک اور جبری ہجرت کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر فیصلے کیے جائیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنا اور اسرائیلی قابض افواج کو عالمی قوانین کا پابند بنانا ناگزیر ہے، تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے اور اجتماعی نسل کشی و جبری ہجرت جیسے مظالم کا خاتمہ یقینی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اجتماعی نسل کشی اسرائیل اسرائیلی افواج سعودی عرب غزہ