سی ٹی ڈی کی کارروائی،فتنہ الخوارج کے3دہشتگردگرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
لاہور سے فتنہ الخوارج کے2جبکہ راولپنڈی سے خطرناک دہشتگرد منموہن سنگھ گرفتار کر لیا گیا۔سی ٹی ڈی پنجاب کا کہنا ہے کہ منموہن سنگھ کا تعلق رحیم یار خان سے ہے ،دہشتگردوں سے دھماکہ خیز مواد،آئی ای ڈی بم ،3ڈیٹونیٹر 23برآمد ہوئے،دہشت گردوں سے حفاظتی فیوز تار ،نقدیاور موبائل فون بھی برآمدہوئے۔سی ٹی ڈی لاہور کے مطابق دہشت گردوں کی شناخت سالح رضا ،محمد ریاض،ابوبکر ،بوال خان، محمد یونس ،عثمان ،منموہن سنگھ وغیرہ کے نام سے ہوئی ،دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے ۔حکام کے مطابق لاہور رواں ہفتے میں 2231 کومبنگ آپریشنز کے دوران495 مشتبہ افراد گرفتار کیے ، کومبنگ آپریشنز میں 87565 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ، سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے ،دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
تھانے پرکواڈ کاپٹر سے حملہ ،خیبرپختونخوا سے انتہائی افسوسناک خبر آگئی
بنوں(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے نورڑ میں جاری آپریشن کے دوران تھانہ میریان پر دہشت گردوں کے کواڈ کاپٹر حملے میں کم از کم 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ پولیس، سیکیورٹی فورسز اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے کمانڈوز نے مشترکہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی شروع کی جس کا ہدف میریان تھانے کے علاقے میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانا تھا، یہ کارروائی علاقے میں فتنۃ الخوارج کے دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر کی جارہی تھی۔
پولیس افسر کے مطابق فضائی حملے کے دوران کواڈ کاپٹر نے تھانے پر دھماکہ خیز مواد گرایا جس سے دھماکا ہوا اور فوج کے 2، سی ٹی ڈی کے 3 اہلکار اور ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔
زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) بنوں منتقل کیا گیا۔
اہلکار نے بتایا کہ جاری سکیورٹی آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کے مختلف مقامات پر ناکے اور محاصرے قائم کر دیے ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ آپریشن 5 روز قبل میریان تھانے کے علاقے میں 200 سے زائد دہشت گردوں کی موجودگی کے نتیجے میں نورڑ کے رہائشیوں میں خوف و ہراس پیدا ہونے کے بعد شروع کیا گیا تھا، فتنہ الخوارج کے مسلح گروہ سڑکوں پر گشت کرتے رہے، جس کی وجہ سے دکانیں اور کاروبار بند ہو گئے اور شہری گھروں میں محصور ہو گئے۔
پولیس افسر نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت اور مؤثر کارروائیوں نے دہشت گردوں کو علاقے سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کی گرفتاری اور خاتمے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہیں۔
علاقے کے رہائشیوں نے صورتحال کو کرفیو جیسا قرار دیا، سیکیورٹی آپریشن کے باعث کاروباری سرگرمیاں معطل ہو گئیں، بازار اور مارکیٹیں بند رہیں اور بیشتر دیہاتی گھروں میں محصور رہے۔
اطلاعات کے مطابق جمعرات کی صبح مقامی مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز پر اعلانات کیے گئے کہ شہری گھروں میں رہیں اور آپریشن کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں سے تعاون کریں۔
ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان نے تصدیق کی کہ علاقے کو ہر صورت دہشت گردوں سے پاک کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پولیس امن بحال کرنے کے لیے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گرد جاری آپریشنز میں بھاری جانی نقصان اٹھا چکے ہیں۔
آر پی او خان نے اسپتال جا کر زخمی اہلکاروں کی عیادت بھی کی اور ان کی بہادری کو سراہا، انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی اہلکاروں کو اعلیٰ معیار کا علاج فراہم کیا جائے۔
Post Views: 14