یشما گل نے ہانیہ عامر کو بہن قرار دے دیا، سرپرائز برتھ ڈے پارٹی پر لاکھوں خرچ کرنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ یشما گل نے حالیہ انٹرویو میں ہانیہ عامر کے ساتھ اپنی گہری دوستی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنی بہن قرار دیا انٹرویو کے دوران میزبان نے ان سے مختلف موضوعات پر سوالات کیے جن میں ان کی وائرل ہونے والی سرپرائز برتھ ڈے پارٹی کا ذکر بھی شامل تھا میزبان نے سوال کیا کہ یشما گل نے ہانیہ عامر کی سالگرہ کی تقریب پر لاکھوں روپے خرچ کیے اس کی کیا وجہ تھی؟ اس پر یشما نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ چونکہ یہ سرپرائز پارٹی تھی اس لیے اس پر زیادہ خرچ آیا تاہم جب میزبان نے بجٹ کے بارے میں مزید پوچھا تو انہوں نے تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا یشما گل کا کہنا تھا کہ ہانیہ عامر ان کی بہترین دوست ہیں اور وہ انہیں اپنی بہنوں جیسا مانتی ہیں مزید گفتگو میں میزبان نے ان سے پوچھا کہ وہ سب سے زیادہ کس چیز پر خرچ کرتی ہیں؟ اس پر یشما نے ہنستے ہوئے بتایا کہ وہ اخراجات میں بے حد آزاد ہیں یہاں تک کہ ان کا کارڈ ان کی ملازمہ اور اسسٹنٹ کے پاس ہوتا ہے جو اپنی مرضی سے خرچ کرتے ہیں اور انہیں خود بھی اپنے اخراجات کا مکمل حساب نہیں ہوتا انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں وہ گھر خریدنے کا سوچ رہی ہیں اور جب ایک دوست نے ان کے لیے مہنگے گھروں کی تجویز دی تو انہوں نے مذاق میں کہا میں اڑاتی زیادہ ہوں اور کماتی کم ہوں یشما گل کا یہ انٹرویو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے اور ان کے مداحوں نے ان کی بے تکلفی اور دوستی کے جذبے کو خوب سراہا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر یشما گل
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔