فلسطینی مسئلے پر اگلے ہفتے عرب کانفرنس میں شرکت کرونگا، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2025ء)اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ پر عرب ممالک کا مشترکہ موقف امن و استحکام کے لیے اہم ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انتونیو گوتریس نے اقوامِ متحدہ کے ہیڈ کواٹرز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ مسئلہ فلسطین پر عرب لیگ کی ہنگامی کانفرنس میں شرکت کے لیے اگلے ہفتے قاہرہ جاوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس عرب لیڈرز کے لیے ایک ساتھ مل کر فلسطینی مسئلے کا حل نکالنے کے لیے ہو رہی ہے۔سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے مسئلے سے جڑے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔انہوں نے کہا کہ قاہرہ میں غزہ کی تعمیرِ نو پر بات چیت کی جائے گی، جو اسرائیلی بم باری اور جنگ کے بعد کھنڈر بن گیا ہے۔(جاری ہے)
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے میں توسیع ہونی چاہیے، آنے والا وقت اس لحاظ سے اہم ہو گا، فریقین اِن معاہدوں پر عمل در آمد میں کوئی کثر نہیں رکھیں۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ قیدیوں کے ساتھ بہتر سلوک اور متاثرہ علاقوں میں امداد کی فراہمی جاری رہنی چاہیے، جنگ بندی جتنی طویل ہو گی، لوگوں تک امداد کی فراہمی اتنی ہی بہتر ہو سکے گی، جس سے زندگیوں کو تحفظ دیا جا سکے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیکریٹری جنرل کے لیے
پڑھیں:
سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک
سوڈان کے دارفور ریجن کے الفشر شہر میں رواں ہفتے پرائیویٹ ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 1500 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، سوڈانی فوج کے انخلا کے بعد RSF نے علاقے کا کنٹرول سنبھالا اور تب سے قتل عام جاری ہے۔ سوڈانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اتوار سے بدھ تک تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ہلاکتوں کی تعداد 1500 بتائی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق دو دن میں 26 ہزار سے زیادہ شہری الفشر سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، مگر اب بھی تقریباً 1 لاکھ 77 ہزار شہری شہر میں محصور ہیں۔
گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس میں اس قتل عام کی شدید مذمت کی۔ اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے افریقہ مارٹھا نے کہا کہ الفشر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور شہریوں کے لیے کوئی محفوظ راستہ موجود نہیں۔
واضح رہے کہ اپریل 2023 سے جاری حکومت اور پرائیویٹ ملیشیاز کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک اور تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔