Al Qamar Online:
2025-06-11@19:40:40 GMT

یوکرینی معدنیات پرٹرمپ زیلینسکی میٹنگ کسی معاہدہ کے بغیر ختم

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

یوکرینی معدنیات پرٹرمپ زیلینسکی میٹنگ کسی معاہدہ کے بغیر ختم

‍‍‍‍‍‍

ویب ڈیسک — 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی وہ ملاقات ختم ہوگئی ہےجس کا مقصد ایک ایسےمعاہدے کاحصول تھا جس سے یوکرین کے نایاب معدنی ذخائر تک امریکہ کی رسائی ممکن ہو گی، اور ٹرمپ نے زیلنسکی سے کہا ہے کہ "آپ یا تو معاہدہ کرنے جا رہے ہیں یا ہم الگ ہو جائیں گے۔”

ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا، ’’میں سمجھتا ہوں کہ جب تک امریکہ یوکرین کے ساتھ شامل ہے، صدر زیلنسکی امن کے لیے تیار نہیں ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری شمولیت سے انھیں مذاکرات میں بڑا فائدہ ہوگا۔‘‘

صدر نے مزید کہا "انہوں نے(زیلینسکی نے) قابل قدر اوول آفس میں امریکہ کا احترام نہیں کیا ۔ جب وہ امن کے لیے تیار ہوں تو وہ واپس آ سکتے ہیں۔‘‘

اوول آفس میں جہاں درجنوں امریکی اور یوکرینی نامہ نگار موجود تھے، گفتگو کے آغاز کےکچھ دیر بعد جب زیلینسکی نے روس کے 2014 میں کرائمیا پر حملے کو اٹھایا تو بات چیت میں تلخی آگئی۔

نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی پر "پرو پیگنڈےکا الزام لگایا۔ وینس نے زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،: میرے خیال میں امریکی میڈیا کے سامنےیہ مقدمہ چلانے کی کوشش کرنے کے لیے اوول آفس آنا اسکی اہانت کرنا ہے۔”

ٹرمپ اور وینس دونوں نے یوکرینی رہنما پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو واشنگٹن سے ملنے والی امداد کے لیے شکر گزار نہیں ہیں۔

"آپ کے پاس ابھی متبادل نہیں ہیں،”ٹرمپ نے کہاآپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ آپ تیسری عالمی جنگ کی جانب لے جا رہے ہیں۔

زیلنسکی جنگ ہار رہے ہیں: ٹرمپ

جنگ بندی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے یوکرین کی حالت بیان کی اور کہا کہ زیلنسکی جنگ ہار رہے ہیں، لوگ مر رہے ہیں اور یوکرین کے فوجی بھی کم ہو رہے ہیں۔

ٹرمپ نے یوکرین جنگ کی بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے دونوں جانب سے 2 ہزار فوجی ہلاک ہوئےتھےاور ہم میدان جنگ میں لوگوں کو گولیاں کھاکر مرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے مطابق وہ امریکی سپاہی نہیں ہیں، وہ یوکرینی اور روسی سپاہی ہیں۔”اور ہم اسے روکنا چاہتے ہیں۔”




صدر ٹرمپ نے زور دیا کہ یہ یوکرین کے لیے ایک غیر معمولی سمجھوتہ ہے کیونکہ ان کے ملک میں ہماری بڑی سرمایہ کاری ہے۔

میٹنگ کے بعد گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نےمعدنیات کے معاہدے کے معاملے پر امریکی حمایت واپس لینے کا عندیہ دیا۔

ٹرمپ نے کہا،” آپ یا تو ایک معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، یا ہم پیچھے ہٹ جائیں گے۔”انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے لیے یہ کوئی اچھی صورت حال نہیں ہو گی۔

امن کی ضرورت اور جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے ٹرمپ نے اپنے برابر میں بیٹھے زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،”آپ کے پاس متبادل نہیں ہیں۔ ایک بار جب ہم اس معاہدے پر دستخط کرتے ہیں تو آپ بہت بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔لیکن آپ بالکل بھی شکر گزار نہیں ہیں، اور یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔”

زیلینسکی نے روسی صدر پوٹن کے بارے میں امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ ان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔

صدر ٹرمپ نے امن، جنگ بندی اور روسی موقف کے حوالے سے کہا کہ میں پوٹن کو ایک طویل عرصے سے جانتا ہوں اور مجھے معلوم ہے کہ وہ جنگ بندی کے بارے میں بہت سنجیدہ ہیں۔میں نے ان سے سیکیورٹی کے بارے میں بات کی ہے۔میں نے ان سے کہا ہے کہ پہلے سمجھوتہ ہونے دیں پھر ہم سیکیورٹی پر بات کریں گے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ معدنیات سے متعلق معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے ہیں اور دونوں صدور کی طے شدہ مشترکہ پریس کانفرنس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

بعد ازاں، صدر ٹرمپ نے فلوریڈا کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ،” وہ اس وقت جنگ بندی چاہتے ہیں۔” خبر رساں ا دارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں۔انہوں نے زیلنسکی پر الزام لگایا کہ وہ جنگ بندی کی مخالفت کرتے ہیں۔

ملاقات کے اچانک اختتام کےبعد یوکرینی رہنما نے سوشل میڈیا پر امریکی عوام اور امریکی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

"شکریہ امریکہ،” زیلنسکی نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔انہوں نے صدر امریکہ کو مخاطب کرتے ہو ئے کہاآپ کا شکریہ، کانگریس اور امریکی عوام کا شکریہ ۔’ یوکرین کومنصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت ہے اور ہم بالکل اسی کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘

ٹرمپ زیلینسکی میٹنگ پر ردعمل

ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے ایک بیان میں کہا، "صدر زیلنسکی اور یوکرین کے عوام تین سال سے جمہوریت، آزادی اور سچائی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کی کامیابی امریکہ کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔ ہمیں فتح حاصل ہونے تک یوکرین کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے۔”

روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ٹرمپ درست کہہ رہے ہیں: کیف کی حکومت "تیسری عالمی جنگ کو داؤ پر لگا رہی ہے۔

فرانس، جرمنی، فن لینڈ اور نیدرلینڈز سمیت یورپی ملکوں کے عہدیداروں نے سوشل میڈیا پر یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔”یوکرین یورپ ہے۔”

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس ہ 27 جنوری 2025 کو برسلز میں میڈیا سے بات کر رہی ہیں ۔ فوٹو اے پی

انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین کی مدد میں اضافہ کریں گے تاکہ وہ حملہ آوروں کے خلاف لڑنا جاری رکھ سکے۔

یوکرینی معدنیات کے معاہدہ کیا تھا؟

ملاقات سے قبل ٹرمپ نے کہاتھا کہ وہ زیلینسکی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہیں۔







No media source currently available

اس ضمن میں ٹرمپ نے کہا تھا، "ہمارے پاس ایک بہت ہی منصفانہ ڈیل ہے۔ صدر نے کہا میں منتظر ہو ں کہ ہم وہاں جاکرتلاش کریں اور کچھ بیش قیمت معدنیات حاصل کریں۔

معاہدہ ہوجانے کی صورت میں زیلینسکی مسلسسل روس کے کسی ممکنہ حملے کے لئے سیکیورٹی کی ضمانتوں کی بات کرتے رہے ہیں۔اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے معدنیات کے معاہدے کو ایک قسم کے "بیک اسٹاپ” کے طور پر بیان کیا تھا، یعنی یوکرین میں امریکہ کی موجودگی ایسے کسی خطرے کو روکے گی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ٹرمپ نے کہا نے زیلنسکی اور یوکرین کرتے ہوئے یوکرین کے نے کہا کہ نہیں ہیں انہوں نے رہے ہیں کے ساتھ کرتے ہو کے لیے

پڑھیں:

یوکرین نے اپنے 1212 فوجیوں کی لاشیں واپس لے لیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 جون 2025ء) لاشوں کا یہ تبادلہ استنبول میں طے پانے والے معاہدے کا حصہ ہے۔ یوکرین میں قیدیوں کے تبادلے سے متعلق ایجنسی کے مطابق یہ لاشیں روس کے علاقے کروسک اور یوکرین کے خارکیف، لوہانسک، ڈونیٹسک، زاپوریژیا اور خیرسون علاقوں میں لڑائیوں کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی ہیں۔

لاشوں کی واپسی کا تنازعہ

روس نے چند روز قبل یوکرین پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ لاشوں کی واپسی کے معاہدے پر عمل نہیں کر رہا۔

روس نے اسے ''انسانی ہمدردی کا عمل‘‘ قرار دیتے ہوئے ہفتے کے آخر میں 1,212 لاشیں واپسی کے لیے تیار کیں لیکن یوکرین کا کہنا تھا کہ ابھی تک واپسی کی تاریخ پر کوئی اتفاق نہیں ہوا۔

بدھ کو یوکرین کی ایجنسی نے تصدیق کی کہ لاشوں کی واپسی مکمل ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ہلاک شدہ 6,000 سے زائد فوجیوں کی لاشوں کی واپسی کا معاہدہ استنبول مذاکرات میں طے پایا تھا۔

دوسری جانب کریملن نے 27 روسی فوجیوں کی لاشوں کی واپسی کی تصدیق کی ہے۔ قیدیوں کا تبادلہ

دریں اثنا روس کے اعلیٰ مذاکرات کار ولادیمیر میڈینسکی نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات سے دونوں فریق شدید زخمی اور بیمار جنگی قیدیوں کا تبادلہ شروع کریں گے۔ یہ تبادلہ استنبول معاہدے کا حصہ ہے، جس میں 1,000 سے زائد قیدیوں کی رہائی پر بھی اتفاق ہوا تھا۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اس تبادلے میں 18 سے 25 سال کے نوجوان اور شدید زخمی فوجیوں پر توجہ دی جائے گی۔ پیر کو شروع ہونے والے اس عمل میں پہلے ہی کچھ قیدیوں کا تبادلہ ہو چکا ہے، جو بڑے پیمانے پر ''سب کے بدلے سب‘‘ معاہدے کا حصہ ہے۔ خارکیف پر نئے حملے

اسی دوران منگل اور بدھ کی درمیابی شب روس نے یوکرین بھر میں ڈرون حملے کیے، جن میں خارکیف شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

یوکرینی حکام کے مطابق 17 ڈرونز نے دو رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جس سے تین افراد ہلاک اور 64 زخمی ہوئے۔ صدر زیلنسکی نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے روس پر دباؤ بڑھانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ''ہر نیا دن روس کے نئے وحشیانہ حملے لاتا ہے۔ ہمیں فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت ہے۔‘‘

یوکرین: تازہ حملوں میں روس نے کییف اور اوڈیسا کو نشانہ بنایا

روس اور یوکرین کے مابین تنازعہ فروری 2022 میں شروع ہوا اور اب تک ہزاروں فوجیوں اور شہریوں کی جانیں لے چکا ہے۔

استنبول مذاکرات میں، جو حالیہ ہفتوں میں ہوئے، انسانی ہمدردی کے اقدامات، جیسے لاشوں اور قیدیوں کے تبادلے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تاہم دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ یوکرین نے ان روس کے دعوؤں کی تردید کی ہے کہ اس نے لاشوں کے تبادلے میں تاخیر سے کام لیا ہے۔

میڈینسکی نے دعویٰ کیا کہ روس نے یوکرین سے 640 جنگی قیدیوں کی فہرست مانگی ہے لیکن یوکرین نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی۔

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پا گیا؛ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکاچین تجارتی معاہدہ، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 2ماہ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی
  • ٹرمپ نے امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کردیا
  • چین اور امریکا کے درمیان لندن میں تجارتی معاہدہ طے پا گیا
  • یوکرین نے اپنے 1212 فوجیوں کی لاشیں واپس لے لیں
  • چین کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو گیا ہے، ٹرمپ
  • ٹرمپ نے چین امریکا تجارتی معاہدہ ہونے کا اعلان کردیا
  • امریکا اور چین میں تجارتی تنازع پر پیش رفت، عبوری معاہدہ طے پا گیا
  • روس کا یوکرین پر حملہ‘ 5افراد ہلاک ‘ 20 زخمی
  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے