مری(نیوز ڈیسک)پنجاب حکومت نے مال روڈ مری کی توسیع اور بحالی کا بڑا منصوبہ تیار کرلیا، والڈ سٹی اتھارٹی لاہورمنصوبے پر عمل درآمد کرائے گی۔ مریم نواز کا کہنا ہے ایک سال میں مری روڈ کی تاریخی خوبصورتی بحال کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے 167 سال بعد مری کے تاریخی مال روڈ کی توسیع اور بحالی کا بڑا منصوبہ پیش کر دیا، 550 ملین روپے کی لاگت سے منصوبے پر والڈ سٹی اتھارٹی لاہور عمل درآمد کرانے گی، ماہرین کی مدد سے مری کو اس کے قدیمی حسن کے مطابق بحال کرے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ منصوبہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے مری ٹورازم ڈویلپمنٹ پلان کا حصہ ہے، والڈ سٹی اتھارٹی لاہور مری کی مقامی آبادی اور انتظامیہ سے بھی مدد اور مشاورت لے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال کے عرصے میں مری روڈ کی تاریخی خوبصورتی بحال کی جائے گی، تاریخی پیدل راستے بحال کئے جائیں گے، صفائی ستھرائی مثالی ہوگی اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مال روڈ پر موجود دکانوں اور عمارتوں کو قدیمی تعمیراتی آنداز میں بحال کیا جائے گا دکانوں اور عمارتوں پر لگے تشہیری بورڈ بھی ایک ہی شکل اور معیار کے ہوں گے، عمارتوں کو تاریخی انداز کے برقی قمقموں سے روشن کیا جائے گا۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ قدیم تاریخ کو زندہ کرتے ہوئے عوام کے بیٹھنے کے لئے پبلک سکوائر (چوراہا) بنایا جائے گا، سیاحوں اور عام عوام کی سہولت کے لیے معیاری واش رومز تعمیر ہوں ، مری کی ماضی کی سیاحتی شان بحال کریں گے، معیار پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مری کو عالمی سیاحتی سہولیات کا مرکز بنانا ہے، مری پاکستان اور پنجاب کی سیاحت کے فروغ کا ماڈل بنے گا، گلاس ٹرین کا منصوبہ، جدید سہولیات سے آراستہ اسپتال کی تعمیر اس منصوبے کو مزید چار چاند لگائے گی۔
مزیدپڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی: انگلینڈ کو یکطرفہ مقابلے میں شکست، جنوبی افریقہ کی گروپ ’بی‘ میں پہلی پوزیشن

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مری کی

پڑھیں:

مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا

یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم پر دونوں اہم مقامات پر نماز عید ادا نہیں کرنے دی۔یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں انتظامیہ کے اس اقدام پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ”یہ افسوسناک ہے کہ عیدگاہ میں عید نماز ادا نہیں کرنے دی گی، جامع مسجد بھی سیل ہے، 7 برس سے مسلسل یہی ہو رہا ہے، مجھے بھی گھر میں نظربند کیا گیا ہے، مسلم اکثریتی علاقے میں مسلمان ہی ایک اہم مذہبی فریضے کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے شرم کا مقام ہے جو ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی نماز عید سے روکنے کے انتظامیہ کے فیصلے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ دینی معاملات میں صریحا مداخلت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کر دیں
  • وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں
  • پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • مریم نواز کی تاریخی صفائی پر ستھرا پنجاب کے ورکرز کو شاباش
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • آلائشیں اٹھانے کیساتھ سڑکوں کو دھویا اور عرق گلاب کا چھڑکاؤ کیا جائے: مریم نواز
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا