ماہ مبارک رمضان خود احتسابی کا درس دیتا ہے، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ماہ مبارک رمضان کی آمد کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ اشیائے خوردونوش کی فراہمی، قیمتوں کی نگرانی اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں کی آمد پر پوری قوم بالخصوص اہل بلوچستان کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ رمضان صبر، تقویٰ، ایثار اور بھائی چارے کا مہینہ ہے، جو ہمیں خود احتسابی اور دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے، اور اس مقدس مہینے میں اشیائے خوردونوش کی فراہمی، قیمتوں کی نگرانی اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ ضرورت مندوں کی مدد کے لئے آگے بڑھیں، تاکہ رمضان کی رحمتیں سب کے لئے یکساں طور پر میسر آسکیں۔ سرفراز بگٹی نے اس موقع پر دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اس بابرکت مہینے کے طفیل ہمیں امن، ترقی اور بھائی چارے کی راہوں پر گامزن رکھے اور بلوچستان کو خوشحالی و استحکام عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
وزیراعظم شہباز شریف نے انڈیپینڈنٹ گروپ اور اس کے سربراہ احسن بھون کو اسلام آباد بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں واضح برتری پر مبارک باد دیتے ہوئے جیتنے والے تمام وکلا کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وکلاء برادری جمہوریت کی مضبوطی، انصاف کو یقینی بنانے اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نو منتخب نمائندے دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور معاشرے کے لئے ذمہ داری کے گہرے احساس کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے آپ عدلیہ اور قانون کی سر بلندی کے لیے بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے، وزیرِ قانون وکلا کے مسائل کے حل کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وکلا برادری کے مسائل کے حل کے لیے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ مسلسل کوشاں اور ان سے رابطےمیں رہتے ہیں، وکلا برادری نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اصولی مؤقف اپنایا، اصول پر ووٹ دینے کا ثمر کامیابی کی صورت میں ملا۔