متحدہ عرب امارات، تعلیم کے شعبے میں 16456 افراد کو گولڈن ویزے جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
حکومت امارات نے تعلیم کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر 16456 افراد کو گولڈن ویزے جاری کیے ہیں۔
گولڈن ویزا دس سال کا رہائشی پرمٹ ہے جو نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو دیا جاتا ہے۔
اماراتی گولڈن ویزا حاصل کرنے والوں میں 10,710 ہائی اسکول کے بہترین طلبہ بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنے امتحانات میں 95 فیصد سے زائد نمبرز حاصل کیے۔
حکومت نے 5,246 نمایاں یونیورسٹی گریجویٹس کو گولڈن ویزے جاری کیے ہیں جبکہ 337 تعلیمی ماہرین کو بھی گولڈن ویزا دیا گیا ہے۔
عالمی سطح پر تسلیم شدہ یونیورسٹیوں کے 147 گریجویٹس کو بھی گولڈن ویزا دیا گیا ہے۔
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ 16 نمایاں سائنسدانوں کو بھی گولڈن ویزے دیے گئے ہیں۔
ابوظبی میں امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ گولڈن ویزا پروگرام کا مقصد عالمی ٹیلنٹ کو متحدہ عرب امارات میں مستقل رہائش فراہم کرنا ہے تاکہ گولڈن ویزا رکھنے والے افراد تعلیم کے شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گولڈن ویزے گولڈن ویزا
پڑھیں:
کس شعبے کی گروتھ کیا رہی؟ اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی جو کل پیش کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی جیو نیوزنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی جبکہ ہدف 3.6 فیصد تھا، رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا، معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر بڑھی جبکہ سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی، ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا، رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا، دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا۔
اسی طرح جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا، ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف3.1 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
ذرائع کے مطابق اکنامک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا، بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا، چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا، سلاٹرنگ (مذبح خانوں)کی گروتھ 6.34 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا۔ بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا، تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا، خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد ہدف مقرر تھا۔
ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کی گروتھ 6.48 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.7 فیصد مقرر تھا، فنانشل اور انشورنش سرگرمیوں کی گروتھ 5.7 فیصد رہی جو ہدف کے مقابلے میں 3.22 فیصد رہی۔
رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا، تعلیم کے شعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.43 فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.71 فیصد رہی، ٹرانسپورٹ اسٹوریج اینڈ کمیونیکیشنز کی گروتھ 3.3 فیصد ہدف کے بر عکس 2.2 فیصد رہی، پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکورٹی کے شعبے کی گروتھ 3.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 9.92 فیصد رہی۔
پی ٹی اے نے موبائل فون صارفین کو خبردار کردیا
مزید :